12 دسمبر ، 2018
اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے امور نوجوانان عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کی نیب آفس میں موٹی فائلیں دیکھی ہیں اور ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنا چاہیے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کیخلاف ڈیڑھ سال پہلے کیس فائل کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کی نیب آفس میں موٹی فائلیں دیکھیں جس پر ان کیخلاف جے آئی ٹی بننی چاہیے اور نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنا چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیب افسر نے فائلیں نہیں دکھائیں ہیں بلکہ اتفاقیہ طور پر دیکھی ہیں، ہمارا نیب سے کوئی لینا دینا نہیں۔
عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کو سپریم کورٹ سے اقامہ پر ریلیف ملا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نیب اسلام آباد کے دفتر پہنچے تھے جہاں انہوں نے نیب کی درخواست پر خواجہ آصف کیخلاف مبینہ منی لانڈرنگ کے ثبوت جمع کرائے تھے۔
عثمان ڈار کی جانب سے خواجہ آصف کی غیر ملکی سرمایہ کاری کا ریکارڈ بھی نیب حکام کے حوالے کیا گیا جس میں سابق وزیر خارجہ اور ان کی اہلیہ کے غیر ملکی اکاؤنٹس میں بے نامی ٹرانزیکشنز کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔
عثمان ڈار نے خواجہ آصف کے بطور وفاقی وزیر غیر ملکی کمپنی میں ملازمت اور تنخواہ کا خفیہ معاہدہ بھی نیب کے حوالے کیا۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کے سیاسی مخالف ہیں اور انتخابات میں بھی ان سے شکست سے دوچار ہوتے رہے ہیں۔
عثمان ڈار کی ہی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے خواجہ آصف کو نااہل کیا تھا جس کے بعد سپریم کورٹ میں عدالتی فیصلے کیخلاف درخواست پر سپریم کورٹ نے خواجہ آصف کی نااہلی کالعدم قرار دی تھی۔