27 دسمبر ، 2018
لاہور: سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف پاکپتن دربار اراضی کیس میں تحقیقات کے لیے قائم جے آئی ٹی کے سربراہ کو تبدیل کردیا گیا۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پاکپتن دربار اراضی کیس کی سماعت کی۔
اس دوران مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سربراہ ڈی جی نیکٹا خالق داد لک نے ذاتی وجوہات کی بنا پر تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی سے معذرت کی جس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ خالق داد لک کی معذرت کی وجوہات حقائق پر مبنی ہیں، دباؤ نہیں ڈال سکتے لہٰذا خالق داد پر سپریم کورٹ کا بینچ نمبر 1 اطمینان کا اظہار کرتا ہے۔
خالق داد لک کی معذرت کے بعد چیف جسٹس پاکستان نے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب ڈاکٹر حسین اصغر کو جے آئی ٹی کا نیا سربراہ مقرر کردیا۔
عدالت نے جے آئی ٹی کے نئے سربراہ کو 10 روز میں ٹی او آر دینے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہےکہ نوازشریف کو بطور سابق وزیراعلیٰ پنجاب سمری منظور کرنے پر وضاحت کیلئے سپریم کورٹ میں طلب کیا جا چکا ہے جب کہ 13 دسمبر کو نوازشریف کےوکیل نے جےآئی ٹی کے لیے آمادگی ظاہر کی تھی۔