05 جنوری ، 2019
اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سزا معطلی کے لیے دائر درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار نے نوازشریف کی جانب سے سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کی درخواست کو اعتراض لگاکر واپس کیا جس کے بعد نواز شریف کے وکلاء نے 3 جنوری کو درخواست کو مکمل کرکے ایک بار پھر دائر کیا تاہم رجسٹرار نے گذشتہ روز دوسری بار سابق وزیراعظم کی اپیل پر اعتراض لگا کر اسے واپس کردیا تھا۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکلا کی جانب سے العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطل کرنے اور ضمانت پر رہائی کے لیے درخواست کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے اعتراضات دور کرکے ہفتے کے روز دوبارہ دائر کیا جسے سماعت کے لیے منظور کرلیا گیا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اپیل پر فیصلے تک احتساب عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا معطل کی جائے اور نواز شریف کی ضمانت پر رہائی کے احکامات جاری کیے جائیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم کی درخواست کو پیر 7 جنوری کو سماعت کے لیے مقرر کردیا ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل 2 رکنی ڈویژن بینچ سابق وزیراعظم کی درخواست پر سماعت کرے گا۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو احتساب عدالت نے 24 دسمبر کو العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔
وزیراعظم کو پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں دائر ایون فیلڈ ریفرنس میں بھی 11 سال کی سزا سنائی گئی جس میں ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد محمد صفدر بھی سزا پاچکے ہیں تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے تینوں کی سزا معطل کرکے ان کی ضمانت پر رہائی کا حکم دے دیا تھا۔