17 فروری ، 2019
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان سے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ون آن ون ملاقات کی۔
وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کی ملاقات وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ہوئی جس میں پاک سعودی تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم ہاؤس میں ہی سپریم کوآرڈینیشن کونسل کا افتتاحی اجلاس ہوا جس کی صدارت محمد بن سلمان اور وزیراعظم عمران خان نے کی۔اعلیٰ سطح کونسل کے قیام کی تجویز سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے دی تھی جس میں دونوں ممالک کے خارجہ امور،دفاع اوردفاعی پیداوارکے وزراء شامل ہیں۔
20 ارب ڈالرز کے معاہدے سعودی سرمایہ کاری کا پہلا مرحلہ ہے، محمد بن سلمان
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ 20 ارب ڈالرز کے معاہدے سعودی سرمایہ کاری کا پہلا مرحلہ ہے، سعودی عرب پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کرے گا۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ یقین ہے وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان بہت آگے بڑھےگا، پاکستان کا مستقبل روشن ہے۔
تقریب سے وزیر اعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں کے لیے آج ایک عظیم دن ہے ، سعودی ولی عہد اور ان کے وفد کا پاکستان میں خیر مقدم کرتے ہیں، سعودی عرب ہمیشہ سے پاکستان کا دوست اور بھائی رہا ہے ، سعودی قیادت اور عوام ہمارے دلوں میں رہتے ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے سعودی علی عہد کے اعزاز میں دیے گئے عشائیہ سے خطاب میں کہا کہ میرے لیے مکہ اور مدینے کا سفر سب سے بڑا اعزاز رہا ہے، سعودی عرب ہر ضرورت اور مشکل میں ہمارے ساتھ رہا ہے، ہمیں سیاحت کے شعبےمیں بہت کام کرناہے۔
عمران خان نے کہا کہ پیٹروکیمیکل اور معدنیات کے شعبے میں مفاہمت بہت زیادہ اہم ہے، پاکستان اور سعودی عرب اپنے تعلقات کو بلندیوں پر لے جارہے ہیں، پاکستان میں سیاحت کے بہت مواقع ہیں، سی پیک سے دنیا کی بڑی مارکیٹ سے روابط بڑھیں گے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ سعودی سرمایہ کاری دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی درخواست اور محمد بن سلمان کی یقین دہانی
ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے سعودی عرب میں معمولی جرائم میں قید 3 ہزار پاکستانیوں کی رہائی کی درخواست کی۔
عمران خان کی اس درخواست پر سعودی ولی عہد نے وزیر اعظم کو قیدیوں کی رہائی کیلئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
پھر وزیراعظم عمران خان نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے یہ درخواست بھی کی کہ سعودی عرب عازمین حج کو پاکستان میں ہی امیگریشن کی سہولت فراہم کرے۔
جس پر شہزادہ محمد بن سلمان نے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
علاوہ ازیں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کی تقریب بھی منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد بھی موجود تھے۔
دونوں ممالک کے وفود نے معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کیے۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹینڈرڈائزیشن کے شعبے میں تکنیکی تعاون اور نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ کیا گیا۔
دونوں ممالک نے بجلی کی پیداوار کے شعبے اور معدنی وسائل کے شعبے میں ایم او یو پر دستخط کیے جب کہ ریفائنری پیٹروکیمیکل پلانٹ کے قیام اور متبادل توانائی مصنوعات کی ترقی کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
ایم او یوز اور معاہدوں کی تقریب کے بعد وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے اعزاز میں عشائیہ دیا جس میں دونوں ملکوں کے وفود نے شرکت کی۔
عشائیے میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی شریک تھے۔
یاد رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچے ہیں، وزیراعظم عمران خان، وفاقی کابینہ کے ارکان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نورخان ایئربیس پر ان کا پرتپاک استقبال کیا تھا۔