Time 26 فروری ، 2019
پاکستان

بھارتی دراندازی: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جمعرات کو طلب

بھارتی قیادت ہوش کے ناخن لے اور جنوبی ایشیا کے امن کو اپنے ہاتھوں سے آگ میں نہ دھکیلے، سیاسی رہنماؤں کا ردعمل۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: اپوزیشن جماعتوں کے پُرزور مطالبے پر حکومت نے بھارتی دراندازی کے واقعے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا۔

وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے سینیٹ میں اپنے بیان میں کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 28 فروری بروز جمعرات سہ پہر 3 بجے ہوگا اور کل پارلیمانی رہنماؤں کو ان کیمرا بریفنگ دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ کل نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے اجلاس کے بعد پارلیمانی رہنماؤں کو بریفنگ دی جائے گی۔

وزیرمملکت کا کہنا ہے کہ بزدل دشمن کل بھی رات کے اندھیرے میں آیا لیکن دشمن کو جواب دے کر بھاگنے پر مجبور کر دیا۔

علی محمد خان کا کہنا تھا کہ قوم افواج کے ساتھ ہے اور بھارت کو بھرپور جواب دیں گے۔

اس وقت سیاست نہ کریں، یہ اتحاد اور قومی یکجہتی کا وقت ہے: خواجہ آصف

قبل ازیں ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیرصدارت قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے موجودہ صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے اس کی تائید کی تھی۔

وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے قومی اسمبلی میں اپنے بیان میں کہنا تھا کہ حکومت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

علی محمد خان نے کہا کہ پوری پارلیمنٹ اور قوم متحد ہے، کوشش ہے مشترکہ اجلاس آج ہی ہو جائے، چاہے رات کے بارہ بجے کیوں نہ ہو۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم حالات جنگ میں آچکے ہیں، اب پارلیمنٹ کو فیصلے کرنے چاہئیں، ایسی کوئی بات نہ کی جائے جس سے اختلاف نظر آئے، ہمیں دنیا اور بھارت کو اپنا اتحاد دکھانا ہے۔

خواجہ آصف نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج شام کو ہی مشترکہ اجلاس بلائیں، یہ قومی سلامتی کا مسئلہ ہے تاکہ ایک آواز جائے، ہمارے جوانوں اور افواج کو پتا چلے کہ قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ 'اس وقت سیاست نہ کریں، یہ اتحاد اور قومی یکجہتی کا وقت ہے'۔

عوامی نیشنل پارٹی کے رکن اسمبلی امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ ہمارے گلے شکوے اپنی جگہ مگر پاکستان کے دفاع کے لیے سب ایک ہیں، مقبوضہ کشمیر میں ردعمل بھارتی ظلم کا نتیجہ ہے، بھارت اپنے ردعمل پر الزام پاکستان پر لگادیتا ہے۔

امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ بھارت الیکشن کے لئے آگ سے کھیل رہا ہے، فوری طور پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانا چاہیے جس میں افواج پاکستان کے سربراہان بھی شامل ہوں۔

بھارتی دراندازی پر سیاسی رہنماؤں کا ردعمل۔ فوٹو: فائل

دوسری جانب بھارتی دراندازی کی کوشش پر سیاسی رہنماؤں کی جانب سے بھرپور ردعمل کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے بھارتی دراندازی کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اگر بھارت جنگ شروع کی تو نئی دہلی پر پاکستان کا پرچم لہرائے گا، بھارتی قیادت ہوش کے ناخن لے اور جنوبی ایشیا کے امن کو اپنے ہاتھوں سے آگ میں نہ دھکیلے۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف مودی غریبوں کے پاؤں دھو رہے ہیں، دوسری طرف بے گناہ نہتے کشمیریوں کا خون بہارہے ہیں، نریندر مودی جنوبی ایشیا کے بے گناہ انسانوں اورغریبوں کو جنگ کی بھٹی میں نہ دھکیلیں۔

پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والی سینیٹر شیریں رحمان کا کہنا ہے کہ بھارت نے جو طبل جنگ بجایا ہے پاکستان کی مسلح افواج اس کے لیے بالکل تیار ہیں اور بھارت کی جارحیت کا بھرپور اور فوری طور پر جواب دیں گے۔

شیریں رحمان نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ موجودہ صورتحال میں پارلیمان کا فوری طور پر مشترکہ اجلاس بلائے، دنیا کو پیغام دیا جائے کہ ہم جنگ نہیں چاہتے، اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو پاکستان اس کے لیے بالکل تیار ہے۔

وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر نے بھارتی طیاروں کی ایل اوسی کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کی اور کہا کہ عالمی برادری بھارت کا جنگی جنون دیکھ لے، بزدل بھارت رات کی تاریکی میں چھپ کر وار کرنے کی کوشش کرتا ہے، ہم تیار ہیں، جس طرح پاک فضائیہ نے بھارتی طیاروں کو بھگایا وہ قابل داد ہے۔

راجا فاروق حیدر نے کہا کہ کشمیری عوام ذرا برابر خوفزدہ نہیں ہیں، 45 لاکھ کشمیریوں کی لاشوں پر سے گزر کر ہی کوئی پاکستان تک پہنچےگا، آزاد کشمیر کے عوام بھارت کا جنگی جنون کئی مرتبہ دیکھ چکے ہیں۔

وزیراعظم آزاد کشمیر کا مزید کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کے لیے جنگی جنون کو ہوا دے رہا ہے، کشمیریوں نے بھی ٹھان لی ہے وہ بھارتی فوج کو سرینگر سے بھگا کردم لیں گے۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے موجودہ صورتحال پر پارلیمانی پارٹی کا فوری ہنگامی اجلاس طلب کرلیا جس کی صدارت شاہد خاقان عباسی کریں گے اور اجلاس میں بھارتی جارحیت کے حوالے سے امور پر مشاورت ہوگی۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کی افواج دنیا کی بہترین فوج ہیں، اگر بھارت نے جارحیت کی تو پاک فوج اس کا منہ توڑ جواب دے گی۔

مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام ملک کا دفاع کرنا جانتی ہے، ہم پرامن ملک ہیں اور خطے میں امن چاہتے ہیں، ہماری امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

مزید خبریں :