27 فروری ، 2019
اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے اجلاس میں کم سے کم جوہری مزاحمت کی صلاحیت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اہم اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہوا جس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سروسز چیفس اور دیگر حکام شریک ہوئے۔
اجلاس میں کمانڈ اتھارٹی کے ممبر وزراء، ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی اسٹریٹیجک پلان ڈویژن (ایس پی ڈی) بھی شریک ہوئے۔
اجلاس میں ملکی سلامتی اور جوہری صلاحیت سے متعلق امور زیر غور آئے جب کہ ڈی جی ایس پی ڈی کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کے حفاظتی میکانزم پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور فول پروف سیکیورٹی کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ پاکستان اپنے ہر قسم کے دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے اور کم سے کم نیوکلئیر ڈیٹرنس (جوہری مزاحمت) کی صلاحیت کو برقرار رکھےگا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں بھارت کی جانب سے فضائی دراندازی کے واقعے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر بھی غور کیا گیا اور پاکستان کی جوابی کارروائی اور حکمت عملی کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارت کی جانب سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش کی گئی جسے پاک فضائیہ نے ناکام بنایا تھا۔ اس صورتحال کے بعد نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس بلایا گیا تھا۔
آج پاکستانی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے بھارت کی جانب سے سرحد کی خلاف ورزی کی کوشش پر بھرپور جواب دیتے ہوئے 2 طیارے مارے گرائے جب کہ ایک پائلٹ کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔