بھارت کا ایک طیارہ حسن صدیقی دوسرا ونگ کمانڈر نعمان علی نے گرایا

بھارتی طیاروں کو مار گرانے والے پاک فضائیہ کے بہادر پائلٹس کی تفصیلات سامنے آگئیں— فوٹو: فائل

بھارتی طیاروں کو مار گرانے والے پاک فضائیہ کے بہادر پائلٹس کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

27 فروری کو پاک فضائیہ کے پائلٹس نے دو بھارتی طیارے گرائے جن میں سے ایک طیارہ اسکواڈرن لیڈر حسن صدیقی نے گرایا جبکہ دوسرا بھارتی طیارہ ونگ کمانڈر نعمان علی خان نے گرایا۔

خیال رہے کہ مسلح افواج کی جانب سے باضابطہ طور پر اس بات کا اعلان نہیں کیا گیا کہ وہ کون سے دو پائلٹس تھے جنہوں نے بھارتی طیاروں کو گرایا۔

پاک فضائیہ کے اسکواڈرن لیڈر حسن صدیقی — فوٹو: سوشل میڈیا

ترجمان پاک فوج کہہ چکے ہیں کہ مسلح افواج کی توجہ آپریشنل تیاریوں پر ہے ناکہ خود نمائی پر اور یہی عاجزی ہمارا جوہر ہے۔

پاک بھارت حالیہ کشیدگی کا پس منظر

14 فروری 2019 کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوجی قافلے پر خود کش حملہ ہوا تھا جس میں 45 سے زائد اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے حملہ کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا شروع کردیا تھا۔

اس کے بعد 26 فروری کو شب 3 بجے سے ساڑھے تین بجے کے قریب تین مقامات سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی جن میں سے دو مقامات سیالکوٹ، بہاولپور پر پاک فضائیہ نے ان کی دراندازی کی کوشش ناکام بنادی تاہم آزاد کشمیر کی طرف سے بھارتی طیارے اندر کی طرف آئے جنہیں پاک فضائیہ کے طیاروں نے روکا جس پر بھارتی طیارے اپنے 'پے لوڈ' گرا کر واپس بھاگ گئے۔

پاکستان نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور بھارت کو واضح پیغام دیا کہ اس اشتعال انگیزی کا پاکستان اپنی مرضی کے وقت اور مقام پر جواب دے گا، اب بھارت پاکستان کے سرپرائز کا انتظار کرے۔

بعد ازاں 27 فروری کی صبح پاک فضائیہ کے طیاروں نے لائن آف کنٹرول پر مقبوضہ کشمیر میں 6 ٹارگٹ کو انگیج کیا، فضائیہ نے اپنی حدود میں رہ کر ہدف مقرر کیے، پائلٹس نے ٹارگٹ کو لاک کیا لیکن ٹارگٹ پر نہیں بلکہ محفوظ فاصلے اور کھلی جگہ پر اسٹرائیک کی جس کا مقصد یہ بتانا تھا کہ پاکستان کے پاس جوابی صلاحیت موجود ہے لیکن پاکستان کو ایسا کام نہیں کرنا چاہتا جو اسے غیر ذمہ دار ثابت کرے۔

جب پاک فضائیہ نے ہدف لے لیے تو اس کے بعد بھارتی فضائیہ کے 2 جہاز ایک بار پھر ایل او سی کی خلاف ورزی کرکے پاکستان کی طرف آئے لیکن اس بار پاک فضائیہ تیار تھی جس نے دونوں بھارتی طیاروں کو مار گرایا، ایک جہاز آزاد کشمیر جبکہ دوسرا مقبوضہ کشمیر کی حدود میں گرا۔

پاکستان حدود میں گرنے والے طیارے کے پائلٹ کو پاکستان نے حراست میں لیا جس کا نام ونگ کمانڈر ابھی نندن تھا جسے بعد ازاں پروقار طریقے سے واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارتی حکام کے حوالے کر دیا گیا۔

مزید خبریں :