05 مارچ ، 2019
لاہور: ہندو کمیونٹی سے متعلق غیر اخلاقی بیان پر وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے استعفیٰ طلب کیے جانے کےبعد وزیر اطلاعات فیاض چوہان نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا۔
جیونیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کو ایوانِ وزیراعلیٰ طلب کیا جہاں ان سے غیر ذمہ دارانہ بیان پر استعفیٰ طلب کیا۔
ذرائع کا کہناہےکہ فیاض چوہان کے اس سے قبل بھی صحافیوں کے ساتھ بدتمیزی کے معاملات اور متنازع بیانات سامنے آئے جس پر انہیں معافی مانگنی پڑی جب کہ تازہ بیان پر انہیں طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب کی تصدیق
وزیراعلیٰ پنجاب کے ترجمان شہباز گل نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے فیاض الحسن چوہان کے بیان سے مکمل لاتعلقی اور رنجیدگی کا اظہار کیا ہے۔
عثمان بزدار نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کسی ایسے بیان کی اجازت نہیں دے گی جس سے رنگ، نسل، مذہب یا ذات کی بنیاد پر کسی کی دل شکنی ہو۔
ترجمان وزیراعلیٰ کے مطابق عثمان بزدار نے فیاض چوہان سے ملاقات میں انہیں اپنی ناراضی سے آگاہ کیا جب کہ اس ملاقات کے بعد فیاض چوہان نے وزارت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے فیاض چوہان کا وزارتِ اطلاعات کے قلمدان سے استعفے کو قبول کرلیا ہے۔
وزیراعظم کا بھی نوٹس
علاوہ ازیں ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیراعظم عمران خان نے بھی فیاض الحسن چوہان کے بیان کا نوٹس لیا تھا اور وزیراعلیٰ پنجاب کو فوری ایکشن لینے کا حکم دیا تھا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسلام میں اقلیتوں کے بارے اسے ریمارکس کی گنجائش نہیں، پاکستان کا آئین بھی اقلیتوں کو مساوی حقوق دیتا ہے۔
واضح رہےکہ گزشتہ روز ایک بیان میں فیاض الحسن چوہان نے ہندو کمیونٹی سے متعلق غیر اخلاقی بیان دیا تھا جس پر انہوں نے بعد میں وضاحت اور معذرت بھی کی لیکن اپوزیش جماعتوں کی جانب سے وزیراطلاعات کے بیان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاریا ہے۔