16 مارچ ، 2019
کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ آور کو روکنے کی کوشش کرنے والے پاکستانی شہری نعیم راشد دہشت گرد کو پکڑتے ہوئے شہید ہو گئے جب کہ حملے میں ان کا بیٹا بھی شہید ہوا۔
زندگی کی پرواہ نہ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ میں مسجد پر حملہ کرنے والے کو پکڑنے کی کوشش کرنے والے پروفیسر نعیم راشد کا تعلق ایبٹ آباد کے علاقے جناح آباد سے تھا۔
نعیم راشد نے آرمی برن ہال کالج سے تعلیم حاصل کی اور پھر اعلی تعلیم کے لیے نیوزی لینڈ گئے جہاں تعلیم مکمل کرنے کے بعد کرائسٹ چرچ میں ہی شعبہ تدریس سے وابستہ ہوگئے۔
مسجد پر دہشت گرد حملے میں پروفیسر نعیم راشد اور ان کا 22 سالہ بیٹا طلحہ نعیم بھی شہید ہوا۔
نعیم راشد کی اہلیہ عنبرین نے خلیج ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے شوہر اور بیٹا ہیرو ہیں، وہ ہمیشہ لوگوں کی مدد کرتے تھے اور یہاں تک کہ آخری وقت میں بھی انہوں نے لوگوں کی بچانے کی کوشش کی۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ نعیم راشد اور ان کے بیٹے کی تدفین کرائسٹ چرچ میں ہی کی جائے گی جہاں پاکستانی کمیونٹی نے ان کی تدفین کے انتظامات کیے ہیں۔
یاد رہے کہ حملے میں اب تک 6 پاکستانی شہریوں کے شہید ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ 3 اب بھی لاپتا ہیں۔