Time 15 اپریل ، 2019
پاکستان

سندھ اسمبلی میں وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی کیخلاف مذمتی قرارداد منظور

صوبائی وزیر شہلا رضا کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں خالد مقبول صدیقی سے سندھ کی تقسیم سے متعلق بیان پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا ہے — فوٹو:فائل 

کراچی: سندھ اسمبلی میں صوبائی وزیر شہلا رضا کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کے رہنما و وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی کے سندھ کی تقسیم کے حوالے سے بیان کے خلاف مذمتی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔ 

سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر شہلا رضا کی جانب سے وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی کے بیان کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کی گئی۔ 

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہاں مہاجر کوئی نہیں بلکہ ہم سب پاکستانی اور سندھی ہیں لہٰذا ایم کیو ایم رہنما و وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی سندھ کی تقسیم کے بیان پر معافی مانگیں۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کچھ عرصے کے لیے کراچی کے عوام کو بے وقوف بنایا گیا، سندھ دھرتی ہماری ماں ہے اور ہم کیسے اس کی تقسیم کی بات کرسکتے ہیں؟ 

شہلا رضا نے قرارداد میں کہا کہ ہمیں زبان کے مسئلے سے آگے نکلنا ہوگا۔

بعد ازاں اسمبلی میں خالد مقبول صدیقی کے بیان کے خلاف مذمتی قرارداد کثرت رائے سے منظور کی گئی۔ 

قبل ازیں اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی تقریر کے دوران اپوزیشن کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا۔ 

یاد رہے کہ خالد مقبول صدیقی وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن ہیں جب کہ وہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینئر بھی ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ایم کیو ایم کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ سندھ کی حکومت نے تعصب کے ریکارڈ پیدا کردیے ہیں اور نیشنلائیزیشن کے نام پر مہاجروں کو نقصان پہنچایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم میں دھوکا ہوا ہے اور صوبائی خود مختاری کے نام پر عام پاکستانی سے وسائل چھین لیے گئے، اس وقت حالات یہ ہیں کہ تقسیم زبانی بنیادوں پر ہے۔

مزید خبریں :