16 اپریل ، 2019
پیرس کے ساڑھے 800 سال قدیم گرجا گھر میں میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں تاریخی عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔
اطلاعات کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس میں واقع تاریخی نوٹرڈیم چرچ کی چھت پر آگ لگی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے مینار کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں گرجا گھر کے بالائی حصے سے آگ کے شعلے اور دھویں کے بادل دیکھے جاسکتے ہیں۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی ٹیمیں آگ پر قابو پانے کیلئے جائے وقوع پر پہنچیں جسے کافی تگ و دو کے بعد بجھا دیا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ 800 سال قدیم کلیسا کو مکمل تباہی سے بچا لیا گیا ہے، عمارت میں موجود کئی اہم نوادرات محفوظ رہے اور دو اہم ٹاورز کو بچا لیا گیا ہے۔
چرچ میں آگ لگنے کی وجہ سے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا طے شدہ خطاب مؤخر ہوگیا اور وہ وزیراعظم ایڈوا فلپ کے ہمراہ آگ بجھانے کے عمل کا جائزہ لینے کے لیے چرچ پہنچے۔
تاریخی نوٹرڈیم چرچ میں آگ لگنے کی وجہ سامنے نہیں آسکی تاہم چرچ میں مرمت اور آرائش کا کام جاری تھا۔
خیال رہے کہ نوٹرڈیم گرجا گھر میں سالانہ لاکھوں سیاح آتے ہیں، حالیہ مہینوں میں اس تاریخی عمارت کی دیواروں میں دراڑیں دیکھی گئیں جس کے بعد اس کی مرمت اور تزئین و آرائش کا کام شروع کیا گیا تھا تاکہ عمارت کو محفوظ رکھا جاسکے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی نوٹرڈیم چرچ میں لگنے والی آگ پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور ساتھ ہی انہوں نے یہ مشورہ بھی دیا کہ آگ کو بجھانے کیلئے ہوائی واٹر ٹینکرز استعمال کیے جانے چاہئیں اور کام کی رفتار تیز کرنی چاہیے۔