17 اپریل ، 2019
اسلام آباد: حکومت نے اثاثہ جات ڈیکلریشن اسکیم کو مزید بہتر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کابینہ ارکان نے ایسیٹ ڈیکلریشن اسکیم پر تجاویز دیں جب کہ وزیر خزانہ اسد عمر نے اسکیم پر کابینہ ارکان کو اعتماد میں لیا۔
کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی
دوسری جانب کابینہ کے خصوصی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایسٹس ڈکلریشن اسکیم پر وفاقی کابینہ کے ارکان کا اختلاف برقرار ہے، ارکان نے وزیراعظم کو قوم سے خطاب کی تجویز دی ہے جس میں انہیں قوم کو اعتماد میں لینے کا کہا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ کابینہ ارکان نے کہا کہ موجودہ سیاسی اور معاشی صورتحال میں کوئی اسکیم کامیاب نہیں ہو سکے گی۔
ذرائع کے مطابق کابینہ ارکان ایف بی آر کی کارروائیوں پر بھی پھٹ پڑے اور کہا کہ ایف بی آر کی کارروائیوں سے مارکیٹ میں غیر یقینی کی صورتحال ہے، ایف بی آر میں اصلاحات کے بغیر ٹیکس نیٹ نہیں بڑھایا جا سکتا۔
ارکان نے تجویز دی کہ ایمنسٹی اسکیم کی بجائے ٹیکس چوروں کے خلاف کریک ڈاون شروع کریں۔
ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ نے کابینہ کو بتایا کہ اصلاحات پر وقت لگتا ہے یہ بات سب کو سمجھنی چاہیے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ وزیراعظم نے ایسٹس ڈکلریشن اسکیم پر کابینہ ارکان کو مزید تجاویز دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ کابینہ اجلاس میں ایمنسٹی اسکیم کی منظوری پر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
فواد چوہدری کی ٹوئٹ
علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر بتایا کہ اثاثہ جات ڈیکلریشن اسکیم کابینہ کے آئندہ اجلاس تک مؤخر کردی ہے، کابینہ نے اثاثہ جات ڈیکلریشن اسکیم کا شق وار تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ فیصلہ کیاگیا ایمنسٹی اسکیم کے کچھ پہلوؤں کو مزید نکھارنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہےکہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ایسیٹ ڈیکلریشن اسکیم کو غور کے لیے پیش کیا گیا تاہم اس دوران چند وزرا نے اسکیم پر اعتراض کیا جب کہ وزیراعظم نے بھی اسکیم کو پی ٹی آئی کے منشور کے خلاف قرار دیا اور اسکیم پر مزید مشاورت کی ہدایت کی۔