02 مئی ، 2019
مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے لندن سے وطن واپس نہ آنے سے متعلق چہ مگوئیاں شروع ہو گئیں۔
شہباز شریف علاج کی غرض سے لندن گئے تھے اور اب اطلاعات ہیں کہ ان کے لندن کے قیام میں توسیع ہو گئی ہے۔
شہباز شریف کو 7 مئی کو پاکستان واپس آنا تھا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اپنے ذاتی معالج سے مشورے کے بعد انہوں نے لندن میں قیام کو آگے بڑھا دیا ہے۔
مسلم لیگ ن نے شہباز شریف کی جگہ رانا تنویر کو چیئرمین پی اے سی نامزد کر دیا ہے جب کہ شاہد خاقان عباسی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ہوں گے۔
شہباز شریف کے لندن میں قیام میں توسیع کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد ان کے وطن واپس آنے سے متعلق چہ مگوئیاں شروع ہو گئی ہیں۔
مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے اطلاعات تھیں کہ شہباز شریف وطن واپس نہیں آئیں گے۔
مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کی خبریں بے بنیاد اور افواہیں ہیں، پارلیمانی پارٹی نے رانا تنویر کو چیئرمین پی اے سی اور خواجہ آصف کو پارلیمانی لیڈر بنانے کی منظوری دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی مشاورت سے شہباز شریف نے دونوں رہنماؤں کی نامزدگی کی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ رانا تنویر کی بطور چیئرمین پی اے سی نامزدگی پر پیپلزپارٹی کو اعتماد میں لیا ہے، قائد حزب اختلاف شہباز شریف ہی ہیں، اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کی افواہ بعض لوگوں کی خواہشِ ناتمام ہے۔