دنیا
Time 13 مئی ، 2019

کرائسٹ چرچ حملہ: نیوزی لینڈ کے رائل کمیشن نے تحقیقات کا آغاز کردیا

رائل کمیشن جائزہ لے گا کہ سیکیورٹی ادارے حملے کو روک سکتے تھے یا نہیں۔ فوٹو: بشکریہ ڈیلی اسٹار

ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر دہشت گردی کے حملے کی تحقیقات کے لیے رائل کمیشن نے اپنا کام شروع کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ قوانین کے مطابق رائل کمیشن عدالتی تحقیقات کا اعلیٰ ترین فورم ہے جو 15 مارچ 2018 کو کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر حملے کی تحقیقات کرے گا اور جائزہ لے گا کہ سیکیورٹی ادارے حملے کو روک سکتے تھے یا نہیں۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کا کہنا ہے کہ رائل کمیشن کے نتائج سے آئندہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام میں مدد ملے گی۔

نیوزی لینڈ کے قانون کے مطابق رائل کمیشن سنگین ترین واقعات پر بنایا جاتا ہے اور وزیراعظم جسینڈا آرڈرن کی جانب سے کرائسٹ چرچ واقعے کو بھی ملکی تاریخ کے سنگین ترین واقعات میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ کرائسٹ چرچ کی مسجد النور میں 15 مارچ کو نماز جمعہ کے موقع پر دہشت گرد حملے میں 9 پاکستانیوں سمیت 51 افراد شہید ہوئے تھے۔

28 سالہ حملہ آور برینٹن فائرنگ کی ویڈیو بناتا رہا اور مسجد میں فائرنگ کرنے کے بعد باہر سڑک پر موجود مسلمانوں کو بھی نشانہ بناتا رہا، واقعے کے کچھ دیر بعد پولیس نے ملزم کو حراست میں لیا جسے بعدازاں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس پر قتل کی فرد جرم عائد کی گئی۔

مزید خبریں :