15 مئی ، 2019
اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں نیب انکوائریوں اور ریفرنسز کے بارے میں کئی اہم فیصلے کیے گئے۔
نیب اعلامیے کے مطابق اجلاس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے اور ان پر اختیارات کے ناجائزاستعمال اور غیرقانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما و سابق وفاقی وزیر ہاؤسنگ اکرم خان درانی کے خلاف انکوائری کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اکرم خان درانی اِس وقت خیبرپختونخوا اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ہیں۔
نیب اعلامیے میں سابق صوبائی وزیر شیراعظم، سابق رکن سندھ اسمبلی علی غلام نظامانی اور سعید نظامانی کے خلاف بھی انکوائریاں کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نیب اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ سابق وفاقی وزیر عثمان عبدالکریم اور سینیٹر حافظ عبدالکریم کے خلاف انکوائری ختم کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
اجلاس سے خطاب میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب ’احتساب سب کے لیے‘ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اور عوام کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی اولین ترجیح ہے۔
یاد رہے کہ نیب نے 20 فروری کو اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو اسلام آباد کے نجی ہوٹل سے گرفتار کیا تھا جس کے بعد سے وہ نیب کی حراست میں ہیں۔