24 مئی ، 2019
چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے مبینہ آڈیو ویڈیو بیان کے معاملے پر مسلم لیگ ن نے معاملے کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کر دیا۔
مسلم لیگ ن کے پارلیمانی رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ چیئرمین نیب کو بلیک میل کیا جا رہا ہے، معاملے میں وزیراعظم، وزیراعظم ہاؤس، وزیراعظم کے دوست اور مشیر ملوث ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چیئرمین نیب پر اپوزیشن کے خلاف کارروائی اور حکومت کے اتحادیوں کی کرپشن چھپانے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ معاملے پر پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کی تشکیل کے لیے پیر کو ایوان میں تحریک پیش کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کا ایشو سب کے سامنے ہے، ہم چاہتے ہیں قومی اسمبلی کے رول 244 کے تحت ایک کمیٹی بنائی جائے، یہ کمیٹی تمام معاملات کی جانچ کرے۔
رہنما ن لیگ نے کہا کہ عمران خان کا پارلیمان کی خصوصی کمیٹی سے بھاگنا ثابت کرے گا کہ دال میں کچھ کالا ہے، اب تک کے حقائق بتاتے ہیں کہ دال پوری ہی کالی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کا کہنا ہے انہیں تو انصاف نہیں ملا لیکن وہ چاہتے ہیں کہ چیئرمین نیب کو انصاف ملے، اہم قومی نوعیت کا مسئلہ سب کے سامنے رکھنا ہے۔
خیال رہے کہ ایک نجی ٹی وی چینل نے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی ایک مبینہ آڈیو ویڈیو چلائی تھی جس میں جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال اپنے آفس میں موجود ہیں اور جہاں ان کے ساتھ ایک عورت بھی موجود ہے۔
نیب نے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے حوالے سے نجی چینل پر چلنے والے آڈیو ویڈیو کلپ کو سراسر غلط قرار دیتے ہوئے اسے چیئرمین نیب کے خلاف سارش قرار دیا ہے۔