Time 26 مئی ، 2019
پاکستان

اعداد و شمار پریشان کُن لیکن ایچ آئی وی اور ایڈز میں فرق ہے: بلاول بھٹو



چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ معاشی طور پر سندھ کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا لاڑکانہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کراچی کے بڑے اسپتالوں میں بچوں کے علاج کے لیے بین الاقوامی سطح پر سہولتیں فراہم کر رہے ہیں، سندھ بھر میں بہتر علاج کی سہولیات فراہم کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے یہی لوگ ہم پر انتظامی امور اور اسپتال تک نہ چلانے کا طنز کرتے تھے، سندھ کی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا دنیا بھر میں چرچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے لیڈی ریڈنگ اسپتال کو ماڈل بنانے کا اعلان کیا تھا لیکن ایسا نہ ہو سکا، جب یہ لوگ خود نہیں کر پا رہے تو ہمارے اسپتال چھین رہے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہماراحق مارا جا رہا ہے، سندھ کو پانی کا حصہ بھی نہیں دیا جا رہا، معاشی طور پر سندھ کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا وفاق سے کہتا ہوں اسپتالوں کا نوٹی فیکشن واپس لے، عمران خان نے پشاور میں واحد کارڈیو اسپتال اپنے رشتہ دار کے حوالےکر کے تباہ کر دیا جب کہ ہم نے این آئی سی وی ڈی کو عالمی معیار کا اسپتال بنا دیا، اب وہ سندھ حکومت سے جناح پوسٹ گریجویٹ اسپتال چھیننا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے سندھ کے عوام کے پیسے سے ادارےکھڑے کیے، اب وہ ہم سے چھین رہے ہیں، کیسے ہو سکتا ہےکہ کراچی سمیت سندھ بھر کی گیس بند کی جائے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا وفاقی وزیر نے سندھ کو ایڈستان کہا، ہماری دھرتی کو ایڈزستان کہہ کر گالی دی گئی لیکن اس کی کسی نے مذمت نہیں کی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ایچ آئی وی اور ایڈز میں فرق ہے لیکن اعداد و شمار پریشان کن ہیں، سندھ واحد صوبہ جس نے ایچ آئی وی کی تشخیص کے لیے قدم اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی سے بھیک نہیں اپنا حق مانگ رہے ہیں، ہمیں این ایف سی کے مطابق ہمارا حق نہیں مل رہا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم کہتی ہے کہ صوبے اپنے مستقبل کے فیصلے خود کریں لیکن اسلام آباد میں بیٹھا کٹھ پتلی ہمارے فیصلے کر رہا ہے جسے ہم برداشت نہیں کر سکتے، حق نہ ملا تو عوام کے ساتھ اسلام آباد پہنچ کر احتجاج کریں گے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ون یونٹ لانے کی کوشش کی گئی تو پیپلز پارٹی دیوار بن جائے گی۔

مزید خبریں :