بھارت کا مودی کی تقریب حلف برداری میں پاکستانی وزیراعظم کو مدعو نہ کرنے کا فیصلہ

مودی کی تقریب حلف برداری میں بنگلہ دیش، بھوٹان، میانمار، نیپال، سری لنکا اور تھائی لینڈ کے سربراہان مملکت کو مدعو کیا گیا ہے— فوٹو: فائل

بھارت نے پاکستان کے وزیراعظم کو نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں نہ بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

تقریب حلف برداری کے لیے سارک کے دیگر رکن ملکوں کے سربراہوں کو دعوت دی گئی ہے، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستانی وزیراعظم کو نہ بُلانا اس بات کا اشارہ ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان فوری مثبت پیش رفت کا امکان نہیں.

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق نومنتخب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی تقریب حلف برداری جمعرات 30 مئی کو ہوگی، نریندر مودی دوسری بار وزارت عظمیٰ کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان کو تقریب حلف برداری میں نہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق مودی کی تقریب حلف برداری میں بنگلہ دیش، بھوٹان، میانمار، نیپال، سری لنکا اور تھائی لینڈ کے سربراہان مملکت کو مدعو کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ کرغیزستان کے صدر اورموریطانیہ کے وزیراعظم بھی تقریب میں مدعو ہیں۔

 اس معاملے پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے جذبہ خیرسگالی کے طور پر نریندر مودی کو مبارک باد دی، بھارت کی داخلی سیاست نریندر مودی کو اجازت نہیں دیتی کہ وہ وزیراعظم پاکستان کو دعوت دیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مستقبل قریب میں امید ہے کہ بھارتی حکومت نیا راستہ تلاش کرے گی، پاکستان نے خطے میں تناؤ کی صورت حال پیدا نہیں کی، پاکستان نہیں چاہتا کہ خطے میں عدم استحکام ہو، جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، مذاکرات سے معاملات سلجھ سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ بھارت میں 7 مراحل میں ہونے والے لوک سبھا کے انتخابات میں مودی کی بی جے پی اور ان کے اتحادیوں نے کامیابی حاصل کی تھی۔

وزیراعظم عمران خان نے پہلے سوشل میڈیا پر اور پھر ٹیلی فون کر کے بھارتی وزیراعظم کو الیکشن میں کامیابی پر مبارکباد دی تھی۔

مزید خبریں :