10 جون ، 2019
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ نے اقتصادی سروے رپورٹ برائے مالی سال 19-2018 پیش کردی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران اقتصادی جائزہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ طویل عرصے سے ملکی وسائل پر توجہ نہیں دی گئی، مشکل صورت حال سے نکلنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے ملک کوقرضوں کے دلدل میں پھنسایا اور موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالا تو معیشت زبوں حالی کا شکار تھی لیکن معاشی استحکام کے لیے مثبت اقدامات کیے جارہے ہیں۔
اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال معاشی ترقی کا ہدف 6.2فیصد تھا لیکن معاشی ترقی کی شرح 3.3 فیصد رہی۔
اقتصادی سروے کے مطابق رواں مالی سال زرعی شعبے کی شرح نمو 0.85 فیصد رہی جب کہ زرعی شعبے کی شرح نمو کا ہدف 3.8 فیصد تھا۔
بڑی فصلوں کی گروتھ 3 فیصد ہدف کے مقابلے میں منفی 6.55 فیصد رہی جب کہ دیگر فصلوں کی ترقی کی شرح 3.5 فیصد ہدف کے مقابلے میں 1.95 فیصد رہی۔
کاٹن جننگ کے شعبے کی گروتھ 8.9 فیصد ہدف کے مقابلے میں منفی 12.74 فیصد رہی، لائیو اسٹاک کے شعبے نے 4 فیصد کی شرح سے ترقی کی، اس شعبے کی گروتھ کا ہدف 3.8 فیصد تھا۔
ماہی گیری کے شعبے کی ترقی کی شرح 0.79 فیصد رہی جب کہ ماہی گیری کے شعبے کی ترقی کا ہدف 1.8 فیصد تھا، صنعتی شعبے کی ترقی 7.6فیصد ہدف کے مقابلے میں 1.40 فیصد رہی۔
کان کنی کے شعبے کی گروتھ منفی 1.96 فیصد رہی، اس شعبے کی گروتھ کا ہدف 3.6 فیصد تھا، چھوٹی صنعتوں کی گروتھ ہدف کے مطابق 8.2 فیصد ریکارڈ کی گئی جب کہ تعمیراتی شعبے کی ترقی کی شرح 10 فیصد ہدف کےمقابلے میں 7.57 فیصد رہی۔
خدمات کے شعبے کی ترقی کی شرح 4.71 فیصد رہی تاہم خدمات کے شعبے کی ترقی کا ہدف 6.5 فیصد تھا، تھوک اور پرچون کے کاروبار کی ترقی کی شرح 3.11 فیصد ریکارڈ ہوئی، ان شعبوں کی ترقی کا ہدف 7.8 فیصد تھا۔
ٹرانسپورٹ اسٹوریج اور کمیونیکیشن کے شعبوں میں 3.34 فیصد کی شرح سے گروتھ ہوئی، ان شعبوں کی ترقی کا ہدف 4.9 فیصد مقرر تھا، فنانس اینڈ انشورنس کےشعبوں میں ترقی کی شرح کا ہدف 7.5 فیصد مقرر تھا لیکن ان شعبوں میں ترقی کی شرح 5.14 فیصد رہی۔
ہاؤسنگ سروسز کے شعبے میں ہدف کے مطابق چار فیصد کی شرح سے ترقی ہوئی، عمومی سرکاری خدمات کے شعبوں میں ترقی کی شرح 7.99 فیصد رہی، ان شعبوں میں ترقی کی شرح کا ہدف 7.2 فیصد مقرر تھا۔