18 جون ، 2019
اسلام آباد: میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی ضمانت مسترد ہونے سے متعلق 7 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے فیصلہ جاری کیا جبکہ عدالتی فیصلے میں سپریم کورٹ کے حوالے بھی موجود ہیں۔
عدالتی فیصلے کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس فیصلے میں سپریم کورٹ نے نیب کیسز میں ضمانت کا معیار مقرر کیا۔
عدالتی فیصلے میں مزید بتایا گیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا اطلاق ضمانت قبل از گرفتاری کیس میں بھی ہوتا ہے، احتساب عدالت میں جمع کرائے گئے مچلکے صرف حاضری کے لیے ہیں، سیکشن 91 کے مچلکے نیب کو گرفتاری سے نہیں روک سکتے۔
ہائیکورٹ میں اپنے فیصلے میں کہا کہ کیس کی تحقیقات جاری ہوں تو چیئرمین نیب کو ملزم کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا اختیار ہے، عبوری ریفرنس دائر ہونے پر چیئرمین نیب کا ملزم کے وارنٹ جاری کرنے کا اختیار ختم نہیں ہوتا، صرف غیر معمولی حالات میں ہی ملزم کو ضمانت دی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کے میگا منی لانڈرنگ ریفرنس میں آصف علی زرداری اور ان کی ہشمیرہ فریال تالپور کی مستقل ضمانت کی درخواست مسترد کی تھی جس کے بعد نیب نے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔