18 جون ، 2019
کراچی: قومی ٹیم کے سابق کپتان اور وکٹ کیپر معین خان کا کہنا ہے کہ اگر ٹیم میں گروپ بندی کے معاملے پر سرفراز احمد کی آنکھیں بند ہیں تو وہ قیادت کے قابل نہیں ہیں۔
انگلینڈ میں جاری ورلڈ کپ میں بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد قومی ٹیم کو شدید تنقید کا سامنا ہے اور ٹیم میں گروپ بندی کی خبریں بھی زیر گردش ہیں۔
قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد بھی بھارت کے خلاف شکست کے بعد ڈریسنگ روم میں پھٹ پڑے تھے اور انہوں نے کسی کھلاڑی کی طرف اشارہ کیے بغیر کہا تھا کہ اگر کچھ برا ہوا تو میرے ساتھ اور بھی بہت سے لوگ جائیں گے۔
کراچی میں ایک تقریب کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق کپتان معین خان کا کہنا تھا کہ ورلڈکپ میں ابھی ہمارے چار میچز باقی ہیں، ہم ورلڈ کپ سے ابھی باہر نہیں ہوئے، اگلے میچز میں قومی ٹیم کےکھلاڑیوں کا متحد ہو کر کھیلنا ضروری ہے۔
معین خان کا کہنا تھا کہ 1992 ورلڈ کپ میں بھی پہلے ہم ہارے تھے اور پھر جیتے تھے، تاریخ کو دہرانے کیلئے لڑکوں میں جذبہ بڑھانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سابق کپتان وسیم اکرم بھی انگلینڈ میں ہی موجود ہیں، وہ قومی ٹیم کو بہترین گائیڈ لائن دے سکتے ہیں۔
قومی ٹیم کے کھلاڑیوں سے متعلق بات کرتے ہوئے معین خان کا کہنا تھا کہ ان ہی لڑکوں نے ہمیں چیمپیئن بنایا ہے اور اب بھی ان پر ہی بھروسہ کرنا چاہیے۔
سابق کپتان کا ٹیم میں گروپ بندی کے حوالے سے خبروں پر بات کرتے ہو ئے کہنا تھا کہ گروپ بندی کے معاملے پر اگر سرفراز کی آنکھیں بند ہیں تو وہ قیادت کے قابل نہیں ہیں۔