دنیا
Time 20 جون ، 2019

ایران نے بہت بڑی غلطی کی، ڈرون مارگرانے پر امریکی صدر کا ردعمل

سوشل میڈیا پر جاری بیان میں امریکی صدر ٹرمپ نے صرف ایک جملہ لکھا کہ ایران نے بہت بڑی غلطی کی ہے— فوٹو: فائل

ایران کی جانب سے امریکی ڈرون مار گرانے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ردعمل سامنے آگیا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ایران نے بہت بڑی غلطی کی۔

سوشل میڈیا پر جاری بیان میں امریکی صدر ٹرمپ نے صرف ایک جملہ لکھا کہ ایران نے بہت بڑی غلطی کی ہے۔

خیال رہے کہ ایران نے آج آبنائے ہرمز میں امریکی ڈرون مار گرایا ہے۔ اس حوالے سے کمانڈر پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ ہم نے امریکا کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ ہم جنگ نہیں چاہتے پر جنگ کیلیے تیار ہیں۔

امریکا نے بھی ڈرون کے تباہ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون ایرانی نہیں، بین الاقوامی فضائی حدود میں تھا۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر جاری بیان میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکا نے ایران کے خلاف معاشی دہشت گردی شروع کر رکھی ہے اور اب ہماری حدود کی خلاف ورزی بھی کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنی فضائی، زمینی اور سمندری حدود کا بھرپور دفاع کریں گے، امریکا کی اس نئی اشتعال انگیزی کو اقوام متحدہ میں لے کر جائیں گے اور بتائیں گے کہ امریکی ڈرون کے بین الاقوامی فضائی حدود ہونے سے متعلق امریکا جھوٹ بول رہا ہے۔

امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی کیوں بڑھ رہی ہے؟

مئی 2019 کے آغاز میں امریکا نے ایرانی تیل کی درآمدات پر دی گئی چھوٹ ختم کردی اور خبردار کیا کہ اب جو بھی ملک ایران سے تیل خریدے گا اسے امریکی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ایران نے امریکا کے اس اقدام کی مذمت کی اور اسے معاشی دہشت گردی قرار دیا۔ ساتھ ہی ایران نے 2015 میں ہونے والے عالمی جوہری معاہدے کے اہم حصے سے دستبردار ہونے کا بھی اعلان کردیا جس سے امریکا گزشتہ برس ہی پیچھے ہٹ چکا ہے۔

بعد ازاں امریکا نے اپنا بحری بیڑہ اور بی 52 بمبار طیارے خلیج فارس کی جانب روانہ کردیے جس نے ایران کو مزید مشتعل کردیا اور تہران نے بیان دیا کہ خلیج فارس میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کا ذمہ دار امریکا ہوگا۔

ایران نے امریکی صف بندی کو نفسیاتی جنگی حربہ قرار دیا جس کا مقصد ان کے ملک کو دھمکانا ہے۔

اس حوالے سے پینٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکا ایران کے ساتھ تصادم نہیں چاہتا لیکن واشنگٹن خطے کے مفاد اور امریکی فوج کے دفاع کے لیے تیار ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ محکمہ دفاع خطے میں ایران کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

مزید خبریں :