03 جولائی ، 2019
لارڈز: انگلینڈ کے ہاتھوں نیوزی لینڈ کی شکست کے بعد پاکستان کا ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پہنچنا تقریباً ناممکن ہوگیا۔
ورلڈ کپ کے 41 ویں میچ میں انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کو 119 رنز سے شکست دیکر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا ہے۔
اس شکست کے باوجود نیوزی لینڈ 11 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے جب کہ پاکستان ٹیم کا آخری میچ لارڈز میں بنگلادیش سے ہے۔
انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے میچ میں انگلش ٹیم کی شکست پاکستان کو بنگلادیش سے جیت کی صورت میں سیمی فائنل میں پہنچاسکتی تھی لیکن اب انگلش ٹیم کی فتح نے گرین شرٹس کے لیے صورتحال مزید مشکل کردی ہے۔
نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان رن ریٹ کا فرق اتنا ہے کہ جسے ایک میچ میں کور کرنا ممکن نہیں، کیویز کے 11 پوائنٹس ہیں اور رن ریٹ ہے 0.175 جبکہ پاکستان کے 9 پوائنٹس اور رن ریٹ منفی 0.792 صفر اعشاریہ سات نو دو ہے۔
یعنی پاکستان کو بنگلا دیش کے خلاف میچ تو ہر حال میں جیتنا ہے لیکن میچ جیتنے سے صرف پوائنٹس برابر ہوں گے سیمی فائنل میں پہنچنا ہے تو رن ریٹ کو نیوزی لینڈ سے بہتر بنانے کےلیے وہ کچھ کرنا ہو گا جو ممکن دکھائی نہیں دیتا۔
اعداد و شمار کے مطابق گرین شرٹس کو اگر ورلڈکپ کا سیمی فائنل کھیلنا ہے تو اب بات کسی کی جیت اور ہار سے نہیں بنے گی، بنگلادیش کے خلاف لارڈز کے تاریخی گراؤنڈ میں تاریخ ہی رقم کرنا ہوگی اور اسے سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے بنگال ٹائیگرز کو کم سے کم 316 رنز سے شکست دینا ہوگی جو کہ بظاہر ناممکن نظر آتا ہے۔
یعنی اگر پاکستان پہلے بیٹنگ کرتا ہے اور 400 رنز بناتا ہے تو اسے بنگلادیش کو 84 رنز پر آؤٹ کرنا ہوگا۔
اگر پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے 350 رنز بنائے تو پھر حریف کو 39 رنز پر آؤٹ کرنا ہوگا۔
اگر بنگال ٹائیگرز نے پہلے بیٹنگ کی تو پاکستان سیمی فائنل سے باہر ہوجائے گا۔