08 جولائی ، 2019
بجٹ میں سیلز ٹیکس میں اضافے کے خلاف ملک کےمختلف شہروں میں تاجروں کا احتجاج اور ہڑتال جاری ہے جب کہ آل پاکستان انجمن تاجران نے بھی 13 جولائی سے ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کردیا۔
سیلز ٹیکس میں اضافے کے خلاف گوجرانوالہ میں انجمن تاجران کلاتھ بورڈکی ہڑتال جاری ہے اور صدر کلاتھ بورڈ نے کل بھی تمام بازار بند رکھنے کا اعلان کیا ہے جس کے باعث سید نگری بازار، اردو بازار، ٹھاکر سنگھ گیٹ اور صرافہ بازار کی بھی تمام دکانیں دو روز بند رکھی جائیں گی۔
صدر کلاتھ مارکیٹ بورڈ کا کہناہے کہ اضافی ٹیکس واپس نہ لیے گئے تو ہڑتال غیر معینہ مدت تک جاری رکھیں گے۔
فیصل آباد میں بھی سیلز ٹیکس میں اضافے کےخلاف شہر میں تاجروں کی ہڑتال جاری ہے جس کے باعث غلہ منڈی، چوک گھنٹہ گھر کے آٹھ بازار اور کپڑے کے بازار بند ہیں۔
17 فیصد ٹیکس نفاذ کے خلاف قبائلی اضلاع میں بھی تاجروں کی طرف سے ہڑتال کی جارہی ہے اور خیبر میں ہڑتال کے باعث قبائلی اضلاع میں 35 اسٹیل ملز بند ہیں۔
صدر آل فاٹا اسٹیل ملز نے ٹیکس واپس نہ لینے کی صورت میں صوبائی اسمبلی کے باہر احتجاج کی دھمکی دی ہے۔
مردان میں ماربل انڈسٹری کے مالکان اور مزدور بھی سیلز ٹیکس میں اضافے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، ماربل انڈسٹری مالکان اور مزدوروں نے انڈسٹریل اسٹیٹ سےکمشنر آفس تک ریلی نکالی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ صوبے میں ماربل کے کارخانے 9 روز سے بند ہیں اور حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی۔
دوسری جانب آل پاکستان انجمن تاجران نے بھی 13 جولائی سے ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
صدر آل پاکستان انجمن تاجران اتحاد کا کہنا ہےکہ بجٹ میں حکومت کی جانب سے تاجر مخالف پالیسوں پر ہڑتال کی جائے گی، کراچی کی تین دن کی ہڑتال کراچی کے کاروباری افراد نے واپس لے لی، گورنر سندھ نے معافی مانگی ،کراچی کے تاجروں نے ہڑتال واپس لی۔
صدر آل پاکستان انجمن تاجران نے مزید کہا کہ بکرا عید پر جانوروں کی خریداری کے حوالے سے ایف بی آر کا نوٹس کسی صورت درست نہیں۔