09 جولائی ، 2019
اسلام آباد: اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد سینیٹ میں جمع کرادی۔
حکومت مخالف احتجاجی تحریک چلانے سے متعلق اپوزیشن کی 9 سیاسی جماعتوں کے 11 اراکین پر مشتمل رہبر کمیٹی نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد اپوزیشن اراکین نے سیکریٹری سینیٹ کے دفتر میں جمع کرائی۔
پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان نے بتایا کہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی قرارداد پر 44 ارکان نے دستخط کیے ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا ہےکہ ایوان اس عزم کا اظہار کرتا ہے کہ موجودہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ایوان کے ممبران کا اعتماد کھو چکے ہیں، چیئرمین سینیٹ ایوان کے کسٹوڈین کے طور پر اعتماد نہیں رکھتے۔
اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ کا اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرادی گئی ہے۔
اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چیئرمین سینیٹ کا منصب مسلم لیگ (ن)کو دینے پر اتفاق کیا ہے۔
واضح رہے کہ رہبر کمیٹی کا اگلا اجلاس 11 جولائی کو ہوگا اور اسی روز نئے چئیرمین سینیٹ کے نام کا اعلان کیا جائے گا۔
قرارداد جمع ہونے پر کوئی پریشانی نہیں، صادق سنجرانی
اس حوالے سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع ہونے پر کوئی پریشانی نہیں ہے۔
صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے صادق سنجرانی نے کہا کہ وہ استعفیٰ نہیں دیں گے، تحریک عدم اعتماد جمہوری عمل ہے، قرارداد جمع ہونے پر کوئی پریشانی نہیں۔