10 جولائی ، 2019
کراچی میں ٹی وی اینکر مرید عباس کے قتل کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں منگل کی رات قتل کیے گئے ٹی وی اینکر مرید عباس اور خضر حیات کے قتل کی گتھیاں سلجھنے لگی ہیں۔
واردات کی سی سی ٹی وی وڈیو بھی منظر عام پر آگئی ہے جس میں مرکزی ملزم عاطف زمان اپنے دفتر میں موجود مرید عباس کو قتل کرنے کے بعد خضر نامی دوسرے شخص کو قتل کرنے عمارت سے باہر جارہا ہے، ملزم کا بھائی عدنان زمان بھی اس کے ساتھ ہے۔
اس لرزہ خیز واردات کی وجہ ملزم عاطف زمان کے ٹائروں کا بزنس بنا، ملزم نے اپنے کاروبار میں مرید عباس سمیت کئی افراد سے 20 کروڑ روپے سے زائد کی سرمایہ کرا رکھی تھی۔
سرمایہ کاری پر منافع ہر ماہ دیا جاتا تھا تاہم اسمگل شدہ ٹائروں کی بڑی کھیپ پکڑی گئی تو بڑا نقصان ہوا جس کے بعد گزشتہ 3 ماہ سے منافع کی ادائیگی بند تھی۔
سرمایہ کاروں نے تنگ کرنا شروع کیا تو ملزم عاطف نے انہیں اپنے دفتر بلا کر قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔
منگل کی شب ملزم نے مرید عباس اور خضر حیات سمیت 5 افراد کو فون کیا جس میں سے 3 اس کے جھانسے میں آکر دفتر پہنچے اور 2 مارے گئے جب کہ عمر ریحان فرار ہونے میں کامیاب رہا۔
پولیس نے ملزم عاطف زمان کے کال ریکارڈ سے 35 افراد کی تفصیلات حاصل کی ہیں۔
دوسری جانب ملزم عاطف کو نجی اسپتال میں ہوش آگیا ہے اور اس نے پولیس کو اپنے ابتدائی بیان میں لین دین کے معاملے کے تصدیق کی ہے۔
دہرے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جب کہ مرکزی ملزم کا بھائی عدنان زمان روپوش ہوگیا ہے جس کی تلاش جاری ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ شب ڈیفنس میں نجی ٹی وی کے اینکر مرید عباس اور خضر حیات نامی شخص کو بزنس پارٹنر نے قتل کیا تھا جس کے بعد قاتل نے خود کو بھی گولی مارکر خودکشی کی کوشش کی تھی تاہم وہ اسپتال میں زیر علاج ہے۔