12 جولائی ، 2019
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ارشد ملک کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرائے گئے بیان حلفی کا متن سامنے آگیا۔
بیان حلفی کے مطابق جج ارشد ملک نے دعویٰ کیا ہےکہ انہیں کہا گیا نوازشریف منہ مانگی قیمت دینے کو تیار ہیں، کہا گیا کسی بھی ملک میں رقم ادا کرنے کے لیے تیار ہیں، ناصرجنجوعہ اور مہرجیلانی نے کہا انہیں (ن) لیگ کی با اثر شخصیت کی سفارشات پر جج لگایا۔
بیان حلفی میں دیے گئے بیان میں پیشکش پر ارشد ملک نے کہا کہ وہ 6 مرلے کے گھر میں رہتے ہیں،آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ دیں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہےکہ دوران سماعت دونوں شخصیات نے رابطہ کیا اور ناصر جنجوعہ نے مجھے 10 کروڑ روپے (یورو میں) رشوت کی پیشکش کی اور کہا کہ اس میں سے 2 کروڑ روپے (یورو میں) ان کی گاڑی میں ہیں، جس پر انہوں (ارشد ملک) نے کہا وہ اپنے حلف سے غداری نہیں کریں گے، رشوت کی پیشکش ٹھکرانے پر ناصر بٹ نے دھمکیاں دیں، ناصربٹ نے کہا نوازشریف کے مجھ پر بہت احسان ہیں، نوازشریف نے مجھے قتل کے 5 مقدمات میں بچایا، نوازشریف کے لیے کسی بھی حد تک جاؤں گا۔
جج ارشد ملک نے کہا کہ ناصربٹ نے ان کی ملتان کی ویڈیو دکھاکر بلیک میل کرنے کی کوشش کی، ویڈیو دکھا کرکہا گیا نوازشریف کی تسلی کے لیے بیان ریکارڈ کراؤ، جس پر بیان ریکارڈ کرنے سے انکار کیا، انہیں بار بار یہ جملے دُہرانے پر مجبور کیا کہ فیصلہ دباؤ پر دیا، انہوں نے یہ جملے دھرانے سے انکار کردیا۔
جج کے بیان حلفی کے مطابق ناصرجنجوعہ نے ان مرضی کے بغیر ان کی آڈیو ریکارڈ کرکے نوازشریف کو سنائی، ناصربٹ نے کہا نوازشریف اس آڈیو سے مطمئن نہیں، ناصربٹ نے کہا آپ (ارشد ملک) کو نوازشریف سے ملنا ہوگا، 6 اپریل 2019 کو جاتی عمرہ میں نوازشریف سے ملاقات ہوئی، ناصربٹ نے نوازشریف کی موجودگی میں کہا فیصلہ دباؤ میں دیا۔
ارشد ملک کے مطابق انہوں نے نوازشریف کے منہ پر کہا میں نے میرٹ پر فیصلہ دیا، نوازشریف نے ان کی بات پر ناگواری کا اظہار کیا، ان کے بیان کے بعد نوازشریف سے ملاقات ختم ہوگئی، ناصربٹ نے کہا فیصلہ سنا توچکے اب نوازشریف کیلئے کچھ کرنا ہوگا، ناصربٹ نے بلیک میل کرکے آڈیو ریکارڈ کرنے کی کوشش کی، ناصربٹ نے کہا نوازشریف کے سامنے میری مرضی کا بیان نہیں دیا اب ایک اور کام کرو، نوازشریف کی اپیل کا جائزہ لو اور اپنی تجاویز دو۔
بیان حلفی میں جج نے بتایا کہ ناصربٹ اپیل کا مسودہ لےکر ان کے گھر آیا، نہ چاہتے ہوئے نوازشریف کی اپیل کا مسودہ پڑھا، مریم نواز کی پریس کانفرنس سے معلوم ہوا اپیل پڑھتے وقت ویڈیو ریکارڈ کی گئی۔
جج ارشد ملک نے بیان حلفی میں بتایا کہ وہ مئی 2019 کو خاندان کے ساتھ عمرے پر گئے، یکم جون کو ناصر بٹ سے مسجد نبویؐ کے باہر ملاقات ہوئی، ناصر بٹ نے وڈیو کا حوالہ دے کر بلیک میل کیا۔
بیان حلفی کے مطابق انہیں (ارشد ملک) کو حسین نواز سے ملاقات کرنے پر اصرار کیا گیا جس پر انہوں نے ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا، حسین نواز نے 50 کروڑ روپے رشوت کی پیشکش کی، پورے خاندان کو یوکے، کینیڈا یا مرضی کے کسی اور ملک میں سیٹل کرانے کا کہا گیا، بچوں کیلئے ملازمت اور انہیں منافع بخش کاروبار کرانے کی بھی پیشکش کی گئی۔