15 جولائی ، 2019
احتساب عدالت نے پارک لین ڈیفالٹ کیس میں پیپلز پارٹی کے صدر آصف زرداری کے ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کر دی۔
سابق صدر آصف علی زرداری کو جعلی اکاؤنٹس کے ضمنی ریفرنس پارک لین ڈیفالٹ کیس میں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔
احساب عدالت نمبر 2 کے جج ارشد ملک کے تبادلے کی وجہ سے عدالت کے منتظم جج محمد بشیر نے کیس کی سماعت کی۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کے وکلاء کی جانب سے سابق صدر کے ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی گئی۔
عدالت نے نیب کی ریمانڈ کی استدعا منظور کرتے ہوئے آصف زرداری کے ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں 29 جولائی کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے آصف زرداری کے تینوں بچوں بلاول بھٹو زرداری، بختاور بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو زرداری کو ہفتے میں دو روز اپنے والد سے ملاقات کی اجازت بھی دے دی۔
احتساب عدالت پیشی کے موقع پر ایک صحافی نے آصف زرداری سے سوال کیا کہ زرداری صاحب کیا آپ نے بھی کوئی ناصر بٹ رکھا ہوا ہے؟ جس پر سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہم ایسا کام نہیں کرتے؟
اس موقع پر اس وقت دلچسپ صورت حال پیدا ہوئی جب معروف قانون دان لطیف کھوسہ کی ایک جونئیر خاتون وکیل ہاتھ میں تسبیح لیے مسلسل کچھ پڑھ رہی تھیں تو آصف زرداری نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کیا پڑھ رہی ہیں جس پر خاتون وکیل بولیں میں آیت الکرسی پڑھ رہی ہوں، آصف زرداری نے زوردار قہقہ لگایا اور بولے میں سمجھا کوئی جادو ٹونہ کیا جا رہا ہے۔
آصف زرداری کے جادو ٹونے والے جملے پر وہاں موجود تمام افراد بھی زور زور سے ہنسنے لگے۔
یاد رہے کہ نیب نے یکم جولائی کو جعلی اکاؤنٹس کیس کے بعد پارک لین کیس میں سابق صدر آصف زرداری کو گرفتار کیا تھا۔
آصف زرداری پر پارک لین کمپنی اور اس کے ذریعے اسلام آباد میں 2 ہزار 460 کنال اراضی خریدنے کا الزام ہے جب کہ اس کیس میں بلاول بھٹو زردای بھی ملزم ہیں۔
نیب ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں خریدی گئی تقریباً ڈھائی ہزار کنال زمین کی اصل مالیت دو ارب روپے ہے لیکن اسے صرف 62 کروڑ روپے میں خریدا گیا۔