23 جولائی ، 2019
لاہور: اداکار و میزبان محسن عباس حیدر کی اہلیہ فاطمہ سہیل کا کہنا ہے کہ محسن عباس نفسیاتی ہے، مجھے بھی اور خود کو بھی تھپڑ مارتا تھا۔
ایس پی کینٹ لاہور نے محسن عباس حیدر اور ان کی اہلیہ فاطمہ سہیل کو طلب کیا جہاں دونوں افراد سے تفتیش کی گئی۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں اداکار محسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل کا کہنا تھا کہ پولیس کی طرف سے تاخیری حربے استعمال کیے جارہے ہیں اور مقدمہ درج نہیں کیا جا رہا۔
انہوں نے کہا کہ محسن عباس نفسیاتی ہے، مجھے بھی اور خود کو بھی تھپڑ مارتا تھا، جان کا خطرہ ہے اور ان کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی، نہ ہی صلح کروں گی۔
ان کا کہنا ہے کہ صرف اپنے بیٹے کیلئے آواز اٹھائی ہے، محسن نے جھوٹی قسم کھا کرکہہ دیا کہ وہ پولیس اسٹیشن سےآیا لیکن میں بھی قسم کھاکر کہتی ہوں مجھ پر جسمانی اور ذہنی تشدد کیا گیا۔
فاطمہ سہیل نے کہا کہ میں نے گھر بچانے کی ہر ممکن کوشش کی، میرے پاس تمام میسیجز ہیں، میں نے اس دوسری عورت سے بات کی اور یہی میری غلطی تھی۔
دوسری جانب اداکار محسن عباس کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ہمارا معاملہ بہتری کی طرف جا رہا ہے، میں نے فاطمہ کو کبھی تشدد کا نشانہ نہیں بنایا، وہ غلط بیانی سے کام لے رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فاطمہ کے پاس ایسے کوئی ثبوت نہیں ہیں کہ میں نے کبھی پیسے ان کے والد سے منگوائے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جو بھی فیصلہ ہوگا وہ باہمی رضامندی سے ہوگا۔
اس حوالے سے ایس پی کینٹ صفدر رضا نے کہا کہ تاخیری حربے استعمال نہیں کررہے اور نہ ہی کسی کے ساتھ زیادتی ہوگی، دونوں کا مؤقف سن لیا ہے جس کے بعد مزید پوچھ گچھ کیلئے وقت درکار ہے۔
پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کی چئیرپرسن فاطمہ چدھڑ نے محسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔
ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کی چئیرپرسن کا کہنا تھا کہ فاطمہ کے مطابق جب سے ان کی شادی ہوئی تب سے تشدد کیا جارہا ہے، جو بھی قانونی مدد ہوگی، وہ فاطمہ کو دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تشدد کرنے والا کتنا بھی طاقتور کیوں نہ ہو انجام تک ضرور پہنچائیں گے، حکومت اور ویمن پروٹیکشن اتھارٹی اب فاطمہ کے ساتھ ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اداکار محسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے شوہر پر بے وفائی اور تشدد کرنے کا الزام لگایا تھا تاہم محسن عباس نے پریس کانفرنس میں الزامات کو جھوٹ قرار دیا تھا۔