Time 12 اگست ، 2019
دنیا

مقبوضہ کشمیر میں عید کے بڑے اجتماعات پر پابندی


سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں آج عید کے روز بھی کرفیو نافذ ہے جس کے باعث کشمیری مسلمانوں کی اکثریت سنت ابراھیمی ادا کرنے سے بھی محروم ہے۔

پاکستان کی طرح مقبوضہ کشمیر میں بھی آج عید الاضحیٰ منائی جارہی ہے لیکن قابض بھارتی فورسز نے وادی کشمیر کو ایک بڑے قید خانے میں تبدیل کر رکھا ہے جس کے نتیجے میں کشمیری مسلمان اپنے مذہبی فرائض کی ادائیگی میں بھی مشکلات سے دوچار ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت کی جانب سے آج وادی میں عید کے بڑے اجتماعات پر پابندی لگا دی گئی اور مزید قابض بھارتی فوجیوں کو تعینات کردیا گیا۔   

وادی میں عید کے موقع پر بھی ٹیلی فون اور انٹرنیٹ کی سروس معطل ہے جب کہ مکمل لاک ڈاون کی وجہ سے بینکس بھی بند ہیں اور اے ٹی ایمز میں رقم ختم ہوگئی  ہے۔

سری نگر کے شہری بشیر احمد کا کہنا ہے کہ وہ ہر خطرہ مول لے کر گھر سے نکلا تاکہ جانور کی خریداری کے لیے  اے ٹی ایم سے رقم نکلوا سکے  لیکن 20 کلو میٹر کا سفر کرنے کے باوجود کسی  اے ٹی ایم میں رقم نہیں تھی۔ 

 خریداروں کی طرح جانوروں کے بیوپاری بھی پریشان ہیں، ایک ہفتہ قبل جانوروں کا بیوپاری شمشیر خان اور اس کے دو بھائی 150 جانور لے کر 250 کلومیٹر کا سفر طے کرکے سری نگر آئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ صورت حال میں تبدیلی اور لوگوں کے پاس رقم نہ ہونے کے باعث اس سال نہ ہونے کے برابر جانور فروخت ہوئے۔ 

دوسری جانب کشمیر چیمبر آف کامرس کے ایک رکن کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی میں سخت پابندیوں کی وجہ سے تاجروں کو روزانہ ایک سو 75 کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا ہے  ایک ہفتے میں مجموعی نقصان کا تخمینہ ایک ہزار کروڑ روپے سے زائد ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے نریندر مودی کی حکومت نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کر دیا تھا جس کے بعد مقبوضہ کشمیر میں احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر کرفیو نافذ ہے۔

مزید خبریں :