15 اگست ، 2019
ایل این جی کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کر دی گئی۔
نیب حکام کی جانب سے 15 روزہ ریمانڈ کی مدت ختم ہونے پر شاہد خاقان عباسی کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
جج محمد بشیر نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ مزید کتنا ریمانڈ چاہیے، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ 14 روز کا مزید ریمانڈ چاہیے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ جتنا چاہتے ہیں ریمانڈ دے دیں، دوران تفتیش دستاویزات مانگ لیتے ہیں، جو سوالات پوچھ لیتے ہیں، ان کا جواب دے دیتا ہوں۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب حکام سے کہا کہ 14 روز کا ریمانڈ دے دیتا ہوں، تفتیش مکمل کرنے کی کوشش کریں اور ملزم کو 29 اگست کو دوبارہ عدالت میں پیش کریں۔
کمرہ عدالت میں شاہد خاقان عباسی نے پارٹی رہنماؤں خواجہ آصف، مریم اورنگزیب اور مصدق ملک سے بھی ملاقات کی۔
احتساب عدالت کے باہر ایک صحافی نے شاہد خاقان عباسی سے پوچھا کہ کیا نیب کو ایل این جی کیس سمجھا دیا ہے؟ جس پر سابق وزیر پیٹرولیم نے جواب دیا کہ سمجھا رہے ہیں، ابھی وقت لگے گا، مزید 2 ہفتے مل گئے ہیں۔
صحافی کی جانب سے دوبارہ پوچھا گیا کہ مزید 14 دن میں کیا سمجھتے ہیں کہ نیب کو سمجھ آجائیگی؟ شاہد خاقان نے کہا کوشش کریں گے، تعلیم بالغاں کا کورس ہے۔