16 اگست ، 2019
اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں مقبوضہ کشمیر اور خطے میں امن کو لاحق خطرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وائٹ ہاؤس نے بھی وزیراعظم پاکستان اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کی تصدیق کی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی پریس سیکریٹری کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صدرٹرمپ نے کشمیر میں کشیدگی کم کرنے کیلئے پاک بھارت باہمی مذاکرات پر زور دیا۔
خیال رہے کہ بھارت نے پانچ اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے آرٹیکل کو اپنے آئین سے نکال دیا تھا اور وہاں ممکنہ احتجاج کے پیش نظر کرفیو نافذ کر دیا تھا۔
پاکستان اور بھارت میں سرحد پر بھی تناؤ ہے اور بھارتی افواج کی جانب سے مسلسل لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی بھی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔
بھارت نے آئین کے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد سے حریت قیادت سمیت سیکڑوں کشمیریوں کو نظربند یا قید کر رکھا ہے جب کہ کرفیو کے باعث کشمیری شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
پاکستان کی جانب سے مسئلہ کشمیر کی حالیہ صورتحال کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے پانچ مستقل ارکان سمیت مختلف ممالک سے رابطوں کا سلسلہ جاری ہے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ آج ٹیلی فونک گفتگو ہوئی۔
شاہ محمود قریشی کے مطابق وزیراعظم عمران خان مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر مختلف ممالک کے سربراہان سے مسلسل رابطے کر رہے ہیں اور آج انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کی اور خطے کی صورتحال اور امن کو لاحق خطرات پر پاکستانی نقطہ نظر آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان مسئلہ کشمیر کے ساتھ ساتھ افغانستان کی صورتحال اور امن کی کوششوں پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
وزیرخارجہ کے مطابق پاکستان افغانستان میں امن اور بہتری کے لیے کردار ادا کرتا رہے گا۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کا پی 5 کے پانچ اراکین میں چار کے ساتھ براہ راست رابطہ ہو چکا ہے جب کہ کوشش کی جا رہی ہے کہ فرانس سے بھی رابطہ کرکے پاکستان کا مؤقف بیان کیا جائے۔