لوک گلوکار کی بازیابی کیلئے آپریشن، ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ڈی ایس پی شہید

جگر جلال کو شادی کی تقریب میں شرکت کیلئے لاڑکانہ سے شکارپور جاتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا — فوٹو: فائل

شکارر پور کے کچے کے علاقے میں سندھی لوک گلوکار جگر جلال کی بازیابی کیلئے آپریشن کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ڈی ایس پی راؤ شفیع اللہ شہید جبکہ ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔

اطلاعات کے مطابق لوک فنکارجگرجلال سمیت 5 مغویوں کی بازیابی کیلئے شکارپور اور آس پاس کےعلاقوں میں پولیس کا آپریشن جاری ہے۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) لاڑکانہ کا دعویٰ ہے کہ اغواء کار گینگ کا پتا لگالیا ہے، مغویوں کو جلد بازیاب کرالیا جائے گا۔

ڈی آئی جی لاڑکانہ عرفان بلوچ کے مطابق آپریشن کے دوران گھر گھر تلاشی لی جارہی ہے۔ ڈاکوؤں اور پولیس کے درمیان وقفے وقفے سے فائرنگ کے تبادلے میں 2 ڈاکو زخمی ہوئے ہیں جبکہ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ڈی ایس پی راؤ شفیع اللہ شہید جبکہ ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا۔

ڈی آئی جی لاڑکانہ کا دعویٰ ہے کہ گینگ کا پتا لگالیا ہے، فنکارجگرجلال ان کے بھائی، بھتیجے اور دو شاگردوں کو جلد بازیاب کرلیا جائے گا۔ آپریشن کے دوران 10 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق لوک فنکار جگر جلال کو پروگرام میں شرکت کیلئے ایڈوانس رقم ایزی لوڈ سے بھیجی گئی تھی۔

خیال رہے کہ جگر جلال نے چند ماہ قبل احمد رشدی کا مشہور گانا ’’کوکو کورینا‘‘ گا کر ملک گیر شہرت حاصل کی تھی۔

پولیس کے مطابق جگر جلال کو شادی کی تقریب میں شرکت کیلئے لاڑکانہ سے شکارپور جاتے ہوئے اغوا کیا گیا جبکہ ان کی گاڑی تیغو کے علاقے سے ملی تھی۔