26 اگست ، 2019
لاہور: ہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی نے ویڈیو اسکینڈل پر جج ارشد ملک کو ملازمت سے برطرف کرنے کے لیے شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
جج ارشد ملک کے ویڈیو اسکینڈل پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس سردار شمیم احمد خان کی زیرصدارت ہائیکورٹ کی ایڈمنسٹریٹر کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
ہائیکورٹ کی ایڈمنسٹریٹو کمیٹی 7 ججز پر مشتمل ہے جس میں سینئر جج جسٹس مامون رشید شیخ، جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس امیر بھٹی اور جسٹس ملک شہزاد احمد خاں شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں جج سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر بھی غور کیا گیا جب کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جج ارشد ملک کو ملازمت سے برطرفی کے لیے شوکاز نوٹس جاری کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا اجلاس میں یہ رائے بھی دی گئی کہ ویڈیو اسکینڈل کے بعد ارشد ملک کی پریس ریلیز اور بیان حلفی کے بعد رسمی انکوائری کی ضرورت نہیں۔
واضح رہےکہ مسلم لیگ (ن) نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں مبینہ طور پر یہ بتایا گیا کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو نوازشریف کو سزا سنانے کے لیے بلیک میل کیا گیا تاہم جج ارشد ملک نے ویڈیو جاری ہونے کے بعد ایک پریس ریلیز کے ذریعے اپنے اوپر عائد الزامات کی تردید کی تھی۔
سپریم کورٹ نے جج ارشد ملک کے ویڈیو اسکینڈل سے متعلق کیس کا فیصلہ سنادیا ہے۔