Time 30 اگست ، 2019
دنیا

ایران 4 سالہ تعطل کے بعد عمرہ زائرین سعودی عرب بھیجنے پر رضامند

سعودی عرب اور ایران کے درمیان رابطے کے بنیادی ڈھانچے کے فقدان کے باعث زائرین کو محدود تعداد میں سعودی عرب بھیجا جائے گا، ایلچی برائے امور حج— فوٹو: فائل

ایران نے چار سال کے تعطل کے بعد عمرہ زائرین دوبارہ سعودی عرب بھیجنے پر رضامندی ظاہر کردی۔

اس بات کا اعلان ایرانی رہبر اعلیٰ کے ایلچی برائے امورِ حج عبدالفتاح نوابال نے مکہ مکرمہ میں ایرانی حج مشن سے اپنے خطاب میں کیا۔

نوابال نے کہا سعودی عرب اور ایران کے درمیان رابطے کے بنیادی ڈھانچے کے فقدان کے باعث زائرین کو محدود تعداد میں سعودی عرب بھیجا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے مستقبل قریب میں اس مسئلے کو حل کیا جائے گا تاکہ ایرانی زائرین کی تعداد میں اضافہ ہوسکے۔

دریں اثناء ایرانی حج مشن کے سربراہ علی اکبر رشیدیان نے گزشتہ بدھ کو سعودی وزیر حج ڈاکٹر محمد بنتن سے ملاقات کرکے ایرانی عازمین عمرہ دوبارہ بھیجنے پر تبادلہ خیال کیا۔

خیال رہے کہ سال 2015 میں جدہ کے ہوائی اڈے کے اہلکاروں کی جانب سے دو ایرانی نوجوان زائرین کے ساتھ ناروا سلوک پر ایران نے اپنے شہریوں کے عمرہ پر جانے پر پابندی عائد کردی تھی اور ناروا سلوک کرنے والے سیکیورٹی اہلکاروں کےخلاف عدالتی کاروائی چلانے کا مطالبہ کیا تھا۔

رواں برس 86 ہزار ایرانی شہریوں نے فریضہ حج ادا کیا جن کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔

مزید خبریں :