02 ستمبر ، 2019
برسلز: یورپی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو تشویشناک قرار دے دیا۔
بھارت کی تمام تر کوششوں کے باوجود بیلجیئم کے شہر برسلز میں یورپی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔
اجلاس میں بھارت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ارکان نے مودی سرکار سے فوراً کرفیو ہٹانے کا مطالبہ کیا اور مودی انتظامیہ کے رویے کو قابل مذمت قرار دیا۔
شرکاء نے مطالبہ کیا کہ بھارت پاکستان سے فوری طور پر مذاکرات کا آغاز کرے جبکہ اراکین نے کہا کہ یورپی یونین اور یورپی پارلیمنٹ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر فوری رد عمل ظاہر کریں۔
انسانی حقوق کمیٹی کی چئیرپرسن ماریہ ایرینا نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال بہت خراب ہے۔
خیال رہے کہ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر ہنگامی دورے پر برسلز پہنچے تھے جہاں انہوں نے یورپی یونین کے وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کی تھی تاہم ان کے کچھ ہاتھ نہ آیا اور ناکامی کا منہ سامنا کرنا پڑا۔
یاد رہے کہ قابض بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں 29 روز سے مسلسل لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث مقبوضہ وادی میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔
لاک ڈاؤن سے بچوں کے دودھ، جان بچانے والی ادویات اور اشیائے ضروریہ کی قلت ہوگئی ہے جبکہ مقبوضہ وادی میں ٹیلیفون، موبائل فون اور انٹرنیٹ سرود مکمل طور پر بند ہے۔