پاکستان
Time 03 ستمبر ، 2019

پنجاب پولیس کے زیر حراست ملزمان پر تشدد اور عقوبت خانے سامنے آنے لگے

یکم ستمبر کو ملزم صلاح الدین، 2 ستمبر کو لاہور کے علاقے شالیمار امجد اور 3 ستمبر کو شمالی چھاؤنی تھانے کی پولیس کے تشدد سے معمولی چوری کا ملزم عامر بھی جاں بحق ہوا — فوٹو: فائل 

پنجاب پولیس کے زیر حراست ملزمان پر تشدد اور عقوبت کے نئے انداز سامنے آنے لگے، رواں ماہ کے ابتدائی 3 دنوں میں 3 اور ڈیڑھ ماہ میں 7 زیر حراست ملزمان جاں بحق ہوچکے ہیں۔

گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک شخص کیمرے اور  اے ٹی ایم کو دیکھتے ہوئے منہ چڑاتا ہے، بعد ازاں  اے ٹی ایم کارڈ چوری کرنے والے ملزم کو رحیم یار خان پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

یکم ستمبر کو ملزم صلاح الدین پولیس حراست میں مسلسل تشدد سے جان کی بازی ہار گیا جبکہ 2 ستمبر کو لاہور کے علاقے شالیمار میں پولیس کے نجی عقوبت خانے سے بازیاب امجد بھی دم توڑ گیا۔

اس کے چند گھنٹوں بعد 3 ستمبر کو لاہور کے شمالی چھاؤنی تھانے کی پولیس کے تشدد سے معمولی چوری کا ملزم عامر بھی جاں بحق ہوگیا جس کے بعد ڈیڑھ ماہ کے دوران پنجاب پولیس کی حراست میں ہلاک ملزمان کی تعداد 7 ہوگئی۔

زیرحراست ہلاک ہونے والے ملزم عامر کے اہلخانہ نے اسپتال کے باہر احتجاج بھی کیا اور پولیس پر تشدد کا الزام لگایا جبکہ لواحقین کاکہنا ہےکہ ملزم پولیس والوں کے خلاف اگر مقدمات درج ہو بھی جائیں تو وہ چھوٹ جاتے ہیں۔

آئی جی پنجاب عارف نواز نے عامر کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی اشتیاق خان کو معطل اور 7 پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرادیا تاہم اس واقعے کا کوئی ملزم ابھی تک گرفتار نہیں ہو سکا۔

پولیس کی حراست میں ملزمان کی ہلاکت کے واقعات لاہور کے تھانہ اکبری، تھانہ لوئر مال، تھانہ گجر پورہ، اوکاڑہ اور فیصل آباد میں پیش آچکے ہیں۔

فورس کا امیج خراب کرنے والوں کو برداشت نہیں کروں گا: آئی جی پنجاب

اس حوالے سے انسپکٹر جنرل (آئی جی ) پنجاب پولیس عارف نواز کا کہنا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے والی کالی بھیڑوں کی محکمے میں کوئی جگہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ تفتیش کے دوران تشدد کرنے پر زیرو ٹالرنس ہے، فورس کا امیج خراب کرنے والوں کو برداشت نہیں کروں گا۔

زیرحراست ملزمان کی تشدد سے ہلاکت ناقابل معافی جرم ہے: صوبائی وزیر قانون

پنجاب پولیس کے زیر حراست ملزمان کی ہلاکت پر صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کا کہنا ہے کہ زیر حراست ملزمان کی تشدد سے ہلاکت ناقابل معافی جرم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف مقدمات درج کرکے انہیں فوری گرفتار کیا جائے اور قانون کے مطابق سزا دلوائی جائے، ایسے افراد کو نشان عبرت بنانا ضروری ہے۔

مزید خبریں :