06 ستمبر ، 2019
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی میں بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے کے 35 میں سے 19 واقعات کی ذمہ داری شہر کو بجلی تقسیم کرنے والی نجی کمپنی کے الیکٹرک پر عائد کردی۔
گزشتہ دنوں کراچی میں مون سون بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے کے واقعات میں بچوں سمیت 25 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ اس دوران شہر میں بجلی کا نظام بھی مکمل طور پر مفلوج ہوگیا تھا۔
شہر میں ہونے والے واقعات پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے نوٹس لیا تھا اور ایک وفد تحقیقات کیلئے شہر میں بھی موجود رہا۔
نیپرا کی بنائی گئی تحقیقاتی ٹیم نے اب اپنی رپورٹ جاری کردی ہے جس میں شہر میں کرنٹ لگنے کے 35 میں سے 19 واقعات کی ذمہ داری کے الیکٹرک پرعائد کی گئی ہے۔
رپورٹ میں بارش کے دوران شہر میں بجلی کی بندش پر بھی کے الیکٹرک کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق نیپرا حکام نے 1997 کے قواعد کے مطابق قانونی کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا اور ساتھ ہی کے الیکٹرک انتظامیہ کو شوکاز نوٹس بھی جاری کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب نیپرا رپورٹ پر ردعمل میں ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک قانون کی پاسداری کرنے والا ذمہ دار ادارہ ہے، نیپرا کے ابتدائی نوٹس کا جائزہ لے کر جواب جمع کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ارتھنگ کے ساتھ نیٹ ورک پر سیفٹی بریکرز اور دیگر اقدامات بھی کرتے ہیں، سیلابی صورتحال میں کے الیکٹرک نے تمام اداروں کوایمرجنسی نافذ کرنے کی اپیل کی لیکن بارش، سیلابی صورتحال اور پانی کی نکاسی نہ ہونے سے تنصیبات متاثر ہوئیں۔
ترجمان کے مطابق ٹی وی، انٹرنیٹ کیبل اور کنڈوں کے باعث حفاظتی اقدامات غیر مؤثر ہوجاتے ہیں۔