دنیا
Time 09 ستمبر ، 2019

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پرتحفظات کا اظہار


جنیوا: اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ 

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مشیل باشلے  نے جنیوا میں جاری انسانی حقوق کونسل کے 42 ویں اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں انٹرنیٹ اور دیگر ذرائع مواصلات، پُرامن اجتماعات پر پابندی اور مقامی سیاسی قیادت کی گرفتاریوں پر تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت جموں و کشمیر میں لاک ڈاؤن اور کرفیو میں نرمی لائے اور انسانی حقوق کی پاسداری اور تحفظ کرے، عوام کی بنیادی سہولیات تک رسائی ممکن بنائے۔

ان کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کے مستقبل کے حوالے سے کسی بھی فیصلہ سازی میں کشمیری عوام کی خواہشات اور رائے کو شامل کیا جائے۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نے بھارتی ریاست آسام میں شہری اندراج کے عمل پر بھی سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ 31 اگست کو جاری ہونے والی شہری فہرست سے 19 لاکھ کے قریب افراد کو خارج کرنے سے لوگوں میں بے چینی ہے۔

انہوں نے بھارتی حکومت سے پرزور اپیل کی کہ مطلوبہ عمل میں لوگوں کی شکایات کا ازالہ اور شہریت منسوخی کیخلاف اپیلوں کے دوران قانونی ضابطوں پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔

یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جانب سے مسلسل 36 روز سے لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث وادی میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔

قابض انتظامیہ کی جانب سے مسلسل لاک ڈاؤن سے بچوں کے دودھ، ادویات اور اشیائے ضروریہ کی شدید قلت ہوگئی ہے جبکہ مقبوضہ وادی میں ٹیلیفون، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بالکل بند ہے۔

مزید خبریں :