10 ستمبر ، 2019
خیبرپختونخوا اسمبلی کے سابق اقلیتی رکن بلدیو کمار نے بھارت میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی۔
بلدیو کمار کو 2016 میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر سردار سورن سنگھ کے قتل کے مقدمے میں نامزد کیا گیا تھا اور انہیں گرفتار کرکے مقدمہ چلایا گیا تاہم گزشتہ سال عدالت نے انہیں عدم ثبوت کی بناء پر بری کردیا تھا۔
بلدیو کمار سردار سورن سنگھ کے قتل کے بعد اقلیتی نشست پر تحریک انصاف کی جانب خیبرپختونخوا کے رکن اسمبلی رہے ہیں۔
اب انہی بلدیو کمار نے بھارت میں سیاسی پناہ کی درخواست دیتے ہوئے کہا کہ بیوی بچوں کو پہلے ہی بھارت منتقل کرچکا ہوں اور اب خود سیاسی پناہ کیلئے بھارت آیا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ خود کو بھارت میں محفوظ سمجھتے ہیں، اس لیے بھارت پہنچے ہیں۔
بھارت میں پناہ کی درخواست دینے والے بلدیو کمار کا تعلق سوات کے علاقے بریکوٹ سے ہے جہاں ان کا خاندان صدیوں سے آباد ہے۔ بلدیو کمار ایک ماہ پہلے ہی بیٹی کے علاج کا ویزہ لے کر بھارت گئے تھے۔
بلدیو کمار کے کزن اور سابق سینیٹر امرجیت سنگھ ملہوترا کا کہنا ہے کہ ہمارے آباؤ اجداد 300 سال سے یہاں مقیم ہیں لیکن بلدیو کمار کی بھارت منتقلی کی وجوہات ذاتی ہیں، اس کی اہلیہ بھارتی شہری ہے جو 6 ماہ پہلے ہی بھارت چلی گئی تھی اور واپس سے انکار کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلدیو سیاسی پناہ کی بات سستی شہرت اور بھارتی شہریت کیلئے کر رہا ہے۔
بلدیو کمار کے بھتیجے کے مطابق وہ پاکستان میں بہت خوش ہیں، پتہ نہیں چچا یہ سب کیوں کر رہے ہیں؟ ہم پاکستان میں آرام سے کاروبار کر رہے ہیں۔