Time 14 ستمبر ، 2019
کھیل

'بابر کو نائب کپتان بنانے کا فیصلہ درست ہے، اکثر بابر سے ہی مشورہ کرتا تھا'

دو اہم فاسٹ بولرز کی طویل مدت کی کرکٹ سے کنارہ کشی کے بعد اب دیکھنا ہوگا کہ وکٹ ٹیکنگ بولرز کون ہیں، سرفراز احمد کی پریس کانفرنس— فوٹو: جیو نیوز 

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ کوشش ہوگی سری لنکا کے خلاف سیریز میں بہترین کھلاڑیوں کو میدان میں اتارا جائے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ کے ساتھ ان کی قیادت کی مدت مکمل ہوئی تھی اور وہ اس حوالے سے مطمئن تھے کیوں کہ انہیں یقین تھا کہ جو بھی ہوگا اچھا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کپتان کی مدت کا تعین کرنا ان کا اختیار نہیں، ابھی انہیں وائٹ بال کرکٹ کی کپتانی ملی ہے، بورڈ جس کو بھی بہتر سمجھے گا اسکو ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کردے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ سب سے اہم بات ان کیلئے بطور کپتان بورڈ کے ساتھ روابط ہے، ورلڈ کپ میں بھی بورڈ کے ساتھ ان کا مسلسل رابطہ تھا اور وہ ان کی حوصلہ افزائی کرتے رہے تھے۔

قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ دو اہم فاسٹ بولرز کی طویل مدت کی کرکٹ سے کنارہ کشی کے بعد اب دیکھنا ہوگا کہ وکٹ ٹیکنگ بولرز کون ہیں، یاسر شاہ کے ساتھ بھی ایک سپورٹنگ اسپنر کو ٹیم میں شامل کرنا ہوگا۔

ایک سوال پر وکٹ کیپر بیٹسمین نے بابر اعظم کو نائب کپتان بنانے کے فیصلے کو بھی سراہا اور کہا کہ بابر ان کے ساتھ سلپ پر فیلڈنگ کرتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی بابر اعظم سے کافی اچھی ہم آہنگی ہے، وہ پہلے بھی اکثر اوقات بابر سے مشورہ لیا کرتے تھے۔

سرفراز ساتھی کرکٹرز کو فٹنس بہتر کرنے کے ٹپس دینے لگے

— فوٹو: جیو نیوز 

علاوہ ازیں قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ساتھی کرکٹرز کو فٹنس بہتر کرنے کیلئے ٹپس بھی دیں۔

رپورٹس کے مطابق سرفراز احمد نے گزشتہ چند روز کے دوران اپنی فٹس میں نمایاں بہتری لاتے ہوئے وزن 9 سے 10 کلوگرام وزن کم کیا تھا۔

سرفراز کی فٹنس پر محنت نے دیگر کرکٹرز کو بھی متاثر کیا اور یہی وجہ تھی کہ قائد اعظم ٹرافی کے پہلے روز کھیل کے بعد سرفراز احمد ساتھی کرکٹرز کو فٹنس بہتر کرنے کی ٹپس دیتے دکھائی دیے۔

کپتان نے میچ کے بعد باقاعدہ طور پر کھلاڑیوں کو ڈرلز کے بارے میں بتایا اور ٹریننگ پر کنٹرول رکھنے کی ٹپس دیں۔

بعد ازاں جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے سرفراز احمد نے بتایا کہ ساتھی کرکٹرز سے انہوں نے فٹنس بہتر کرنے کا اپنا تجربہ شیئر کیا کیوں کہ ان کی خواہش ہے کہ ڈومیسٹک سطح پر بھی فٹنس کلچر کو بہتر کیا جائے ۔

مزید خبریں :