خبردار! چکن کا زیادہ استعمال کینسر کا شکار کرسکتا ہے

فائل فوٹو—

چکن دنیا میں سب سے زیادہ کھائے جانے والا گوشت ہے لیکن خبردار یہ کینسر کا شکار بھی بناسکتا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ بہت زیادہ چکن کھانے کی عادت خون کے کینسر اور مردوں میں مثانے کے کینسر کا شکار بناسکتی ہے۔

اس تحقیق کے دوران 4 لاکھ 75 ہزار سے زائد درمیانی عمر کے افراد کی غذائی عادات کا جائزہ 2006 سے 2014 تک لیا گیا۔

تحقیق کے دوران ان افراد کی غذائوں کے ساتھ ان امراض کا تجزیہ بھی کیا گیا جن کے وہ شکار ہیں اور ان میں سے 23 ہزار میں کینسر کی تشخیص ہوئی۔

تحقیق کے مطابق چکن کھانے کی عادت اور خون و مثانے کے کینسر کے درمیان تعلق موجود ہے۔

اب تک چکن کو سرخ گوشت کا صحت بخش متبادل تصور کیا جاتا تھا، سرخ گوشت کا بہت زیادہ استعمال بھی مختلف اقسام کے کینسر کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔

اس تحقیق کے محققین نے تسلیم کیا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ چکن اور کینسر کے درمیان تعلق کی وضاحت ہوسکے۔

محققین کا کہنا تھا کہ ہمارا خیال تھا کہ نتائج سے معلوم ہوگا کہ سرخ گوشت سفید گوشت کے مقابلے میں بلڈ کولیسٹرول لیول پر زیادہ منفی اثرات کرتا ہوگا مگر یہ جان کر حیران رہ گئے کہ ایسا نہیں بلکہ دونوں اقسام کے گوشت کولیسٹرول پر ایک جیسے ہی اثرات مرتب کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سُرخ یا سفید کسی بھی قسم کے گوشت کا اعتدال میں رہ کر استعمال کرنا نقصان دہ کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے جس سے امراض قلب اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ درمیانی عمر میں غذائی پروٹین جیسے دودھ، مرغی، مکھن اور پنیر وغیرہ سے ہارٹ فیلیئر کا خطرہ 49 فیصد بڑھا دیتے ہیں جب کہ مچھلی اور انڈوں میں موجود پروٹین سے یہ خطرہ نہیں بڑھتا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ حیوانی پروٹین کے زیادہ استعمال یہ خطرہ 43 فیصد جبکہ نباتاتی پروٹین کے استعمال سے 17 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

فن لینڈ کی ایسٹرن فن لینڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ بیشتر غذائی ذرائع سے حاصل ہونے والی پروٹین کا زیادہ استعمال ہارٹ فیلیئر کا خطرہ کسی حد تک بڑھا سکتا ہے، صرف مچھلی اور انڈے اس خطرے کا باعث نہیں بنتے۔

مزید خبریں :