21 ستمبر ، 2019
ملک بھر میں کتے کے کاٹنے کے واقعات اور اس کے نتیجے میں ہلاکتیں سامنے آنے کے بعد سے عوام میں خوف پایا جاتا ہے جب کہ ماہرین نے ایسی ناگہانی صورتحال پیش آنے کی صورت میں فوری طور پر بچاؤ کی چند مفید تجاویز دی ہیں۔
کتے کے کاٹنے کے بعد اس کے لعاب میں موجود ریبیز وائرس انسان کے لئے جان لیوا ہوسکتا ہے، اس لئے سگ گزیدگی یعنی کتے کے کاٹنے کا واقعہ پیش آنے کے بعد اینٹی ریبیز ویکسین (اے آروی) لگانا ضروری ہوتا ہے۔
ریبیز نامی وائرس پاگل کتے میں موجود ہوتا ہے لیکن اگر ایسی صورتحال کا سامنا ہو تو اس سوچ بچار میں وقت ضائع کرنے کے بجائے کے وہ پاگل تھا یا نہیں پہلی فرصت میں قریبی سرکاری ہسپتال پہنچنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
تمام ترخامیوں کے باوجود سرکاری اسپتالوں کا عملہ نجی اسپتالوں کے عملے سے زیادہ ایسی صورتحال سے بہتر طریقے سے نمٹ سکتا ہے، کیونکہ سرکاری اسپتالوں میں روزانہ ایسے لاتعداد کیسز لائے جاتے ہیں۔
اسپتال دور ہے تو صابن اور بہتے پانی سے دس پندرہ منٹ تک اچھی طرح زخم کو دھوئیں لیکن پٹی مت باندھیں،اس کے لیے کوئی بھی صابن استعمال کیا جاسکتا ہے تاہم اگر جراثیم کش صابن موجود ہو تو زیادہ بہتر ہے۔
ماہرین کے مطابق ایسے افراد جنہیں کتا کاٹ لے انہیں چاہیے کہ وہ ٹوٹکے نہ استعمال کریں، زخم پر نمک اور لال مرچ چھڑک کر دھاگے باندھنے سے انفیکشن ہو سکتا ہے۔
ایسی صورتحال میں خاطر خواہ تسلی رکھیں کیونکہ اب 14 ٹیکے لگوانے کا دور گزر گیا بلکہ اب جدید علاج کے تحت ایک ماہ میں 5 ٹیکوں کا کورس کروایا جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پالتو کتوں کی ویکسینیشن بھی ریبیز کے وائرس سے بچاؤ کا ایک اہم ذریعہ ہوسکتی ہے۔