فیس بک کی دماغ پڑھنے والی ٹیکنالوجی

اس بینڈ کو بنانے کا بنیادی مقصد صارفین کو اپنی ڈیجیٹل لائف کو کنٹرول کرنے اور اس حوالے سے فیصلہ کرنے میں با اختیار بنانا ہے، فیس بک — فوٹو: بشکریہ میش ایبل

آپ کے دماغ میں کیا چل رہا ہے یہ جاننے کے لیے فیس بک ایک نئی ٹیکنالوجی پر کام کر رہی ہے۔

فیس بُک کے وائس پریزیڈنٹ ’اینڈریو بوس ورتھ‘  نے پیر کو اعلان کیا کہ ’سی ٹی آر ایل لیب‘ کے تعاون سے کمپنی ایک ایسا بینڈ بنانے جا رہی ہے جسے ہاتھ پر باندھنے کے بعد آپ کے دماغ میں چلنے والی سوچ کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔ 

بینڈ جسم میں موجود الیکٹرک سگنل کو پڑھ کر دماغ میں چلنے والی سوچ کا حصول ممکن بنا سکے گا۔

فیس بک کے مطابق اس بینڈ کو بنانے کا بنیادی مقصد لوگوں کو ان کی ڈیجیٹل لائف کو کنٹرول کرنے اور اس حوالے سے فیصلہ کرنے میں با اختیار بنانا ہے۔

انسانی جسم میں ریڑھ کی ہڈی میں نیورون پائے جاتے ہیں جن کا کام پورے جسم میں الیکٹرک سگنلز پہنچانا ہوتا ہے۔ نیورون کی  وجہ سے انسان کو معلوم ہوتا ہے کہ اسے کب چلنا ہے، کب، بیٹھنا ہے اور کب کھانا ہے۔

اینڈریوبوس نے اپنی فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ یہ بینڈ جسم میں موجود ان نیورون کے سگنلز کو سمجھ کر اور پھر ان کا ترجمہ کرکے آپ کی ڈیوائس میں منتقل کرے گا۔

مزید خبریں :