02 اکتوبر ، 2019
کراچی: جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر نےکہا ہے کہ غیرملکی فنڈنگ کیس سے پاکستان کی سیاست بدل سکتی ہے۔
میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ چونیاں واقعہ کے ایک ملزم کا ڈی این اے میچ کرگیا ہے، ایک بچے کی لاش اور تین بچوں کی ہڈیوں کے ڈی این اے سے ان کی شناخت کی گئی۔
تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے کہا کہ تحریک انصاف بارہا غیرملکی فنڈنگ کیس میں پیشرفت خفیہ رکھنے کی کوشش کرتی رہی ہے، پی ٹی آئی کو خطرہ ہے کہ یہ معاملہ خفیہ نہ رکھا گیا تو غیرملکی فنڈنگ معاملہ میں بڑے پیمانے پر میگا کرپشن ،غیرقانونی ذرائع سے فنڈنگ آنے، بیرون ملک اکاؤنٹس کھولنے اور امریکا میں کمپنی رجسٹر کرنے سے متعلق حقائق عوام کے سامنے آجائیں گے۔
انہوں نےکہا کہ حقائق عوام کے سامنے آتے ہی پی ٹی آئی کا خود کو ایماندار اور دوسرے کو کرپٹ قرار دینے کا ریت کا محل بہہ جائے گا۔
اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ اسکروٹنی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے 23 اکاؤنٹس شناخت کیے ہیں اس میں بیشتر وہ اکاؤنٹس ہیں جو انہوں نے ظاہر نہیں کیے ہیں، روائس بینک لندن میں ان کے دو اکاؤنٹس ہیں، ان کے اپنے فنانس سیکرٹری نے ٹی وی پر آکر دو اکاؤنٹس کو تسلیم کیا ہے، ہم نے ڈنمارک اور آسٹریلیا میں انصاف انکارپوریٹڈ کا ثبوت دے چکے ہیں، اس کے علاوہ انہوں نے امریکا میں دو کمپنیاں رجسٹرڈ کی ہیں، تحریک انصاف ان 23اکاؤنٹس کو مرکزی کیس سے الگ کرنا چاہتی ہے۔
اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ ان اکاؤنٹس کی تفصیلات عوام کے سامنے پیش ہونی چاہئیں، دعوے سے کہتا ہوں اس کی تفصیلات جان کر عوام کے رونگٹے کھڑے ہوجائیں گے، اسکروٹنی کمیٹی ہمیں نہ بلانا چاہے تو نہ بلائے اس کے پاس ثبوت موجود ہیں رپورٹ پیش کرے جس کی بنیاد پر الیکشن کمیشن فیصلہ کرے، اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد الیکشن کمیشن روزانہ سماعت کر کے غیرملکی فنڈنگ کیس کا فیصلہ کرے، غیرملکی فنڈنگ کیس سے پاکستان کی سیاست بدل سکتی ہے۔
وزیراطلاعات پنجاب میاں اسلم اقبال نے کہا کہ اورنج لائن میٹرو پراجیکٹ کا 98فیصد کام مکمل ہوگیا ہے، باقی رہ جانے والے کام میں کھڑکیاں، رنگ و روغن اور تھوڑی بہت مرمت شامل ہے، بائیس اکتوبر کو اورنج لائن میٹرو کی ٹیسٹنگ ہوگی جبکہ اگلے سال بیس جنوری سے بیس فروری کے درمیان یہ چلنا شروع ہوجائے گی، اورنج لائن کو 53میگاواٹ بجلی دینے کیلئے کیلئے آٹھ گرڈ بنانے تھے جس میں پانچ بن چکے ہیں۔
میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ لاہور میں 27 کلومیٹر کی اورنج لائن سے پہلے 27 کلومیٹر کا میٹرو بس منصوبہ بنایا گیا، میٹرو بس منصوبہ پر حکومت کا 50ارب روپے سے زیادہ خرچ ہوا، اورنج لائن ٹرین منصوبہ کیلئے 1.626بلین ڈالرز قرضہ جبکہ حکومت پنجاب 40ارب روپے الگ سے دے رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اورنج لائن کے بجائے پچاس ارب روپے میں ایک اور میٹرو بنالیتی تو کم از کم دو ڈھائی سو ارب روپے بچ سکتے تھے جبکہ پنجاب کا ٹوٹل بجٹ ساڑھے تین سو ارب روپے کا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کو میرے شہر میں اتنے مہنگے منصوبے بنانے کی کیا ضرورت پیش آگئی تھی، میرا صوبہ اتنے بڑے منصوبہ کا بوجھ نہیں اٹھاسکتا تھا، ان دو ڈھائی سو ارب روپے سے پنجاب کے شہریوں کے تعلیم ،صحت ، پینے کے صاف پانی سمیت دیگر مسائل حل ہوسکتے تھے۔