06 اکتوبر ، 2019
ایشیا پیسیفک گروپ نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی سفارشات سے متعلق پاکستان کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے عالمی ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف) کی 40 میں سے 36 تجاویز پر پیشرفت کی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان نے اہم نکات پر مکمل، جزوی اور بڑے پیمانے پر پیشرفت دکھائی۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا آئندہ اجلاس 13 سے 18 اکتوبر تک پیرس میں ہوگا جس میں پاکستان کی درجہ بندی کا تعین کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کو اکتوبر 2019 تک ایکشن پلان پر عمل کرنے کا وقت دیا گیا تھا۔
اس سے قبل گزشتہ جون میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کی جانب سے ایکشن پلان پر اٹھائے گئے اقدامات پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی جانب سے پاکستان کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کو روکنا، حساس نوعیت کے کیسز کی نگرانی بڑھانے اور غیر قانونی سرمایہ اور جائیداد کی منتقلی کی نگرانی سخت کرنے جیسے اقدامات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ارکان کی تعداد 37 ہے جس میں امریکا، برطانیہ، چین، بھارت اور ترکی سمیت 25 ممالک، خیلج تعاون کونسل اور یورپی کمیشن شامل ہیں تاہم پاکستان اس کا رکن نہیں۔
تنظیم کی بنیادی ذمہ داریاں عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہیں۔