پاکستان
Time 07 اکتوبر ، 2019

سال ختم ہونے سے پہلے سلیکٹڈ حکومت کو گھر جانا ہوگا: بلاول


پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ یہ سال ختم ہونے سے پہلے سلیکٹڈ حکومت کو گھر جانا ہوگا۔

راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اس وقت پیپلزپارٹی صرف مولانا فضل الرحمان کی اخلاقی اور سیاسی حمایت کر رہی ہے لیکن آپشنز محدود ہوئے تو پی پی بھی انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوجائے گی کہ وہ بھی مارچ کرے اور اسلام آباد میں دھرنا دے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ وہ احتجاج کرنے والوں کو کنٹینر بھی دیں گے اور کھانا بھی لہٰذا اب مولانا فضل الرحمان آرہے ہیں تو عمران خان انہیں کنٹینر اور کھانا دینے کا وعدہ پورا کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکمران کس منہ سے اپوزیشن نمائندوں پر ’را‘ کا ایجنٹ ہونے کا الزام لگاتے ہیں، مذہب کو سیاست کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فضل الرحمان سے ہمارے بھی اختلافات رہے ہیں لیکن ہم نے کبھی ایسا الزام نہیں لگایا۔

ڈپٹی اسپیکر  کے سپریم کورٹ سے حکم امتناع پر بلاول کا کہنا تھا کہ ہمارا سیلیکٹڈ ڈپٹی اسپیکر ڈی سیلیکٹ ہوا اور پھر ری سیلیکٹ ہوا، ہمارے ملک میں ایسا بھی ہوتا ہے، دیکھتے ہیں ڈپٹی اسپیکر سے متعلق حتمی فیصلہ کیا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت آصف زرداری کو طبی سہولیات فراہم کرنے کیلئے تیار نہیں، یہ تبدیلی حکومت کا انصاف ہے؟ زرداری بہادر قائد ہیں جو ایسے ہتھکنڈوں سے نہیں ڈرتے۔ 

یاد رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے جمعیت علمائے اسلام کے27ٓ اکتوبر سے شروع ہونے والے آزادی مارچ کی اخلاقی اور سیاسی حمایت کررکھی ہے اور بلاول بھٹو زرداری مارچ میں مشروط طور پر شرکت کا عندیہ بھی دے چکے ہیں۔

مزید خبریں :