پاکستان
Time 08 اکتوبر ، 2019

برطانوی صحافی شہباز شریف کی جانب سے تاحال مقدمے کا منتظر

سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے برطانوی اخبار کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کیا تھا،فوٹو:فائل

شہباز شریف کیخلاف زلزلہ زدگان کے فنڈز میں مبینہ خُرد برد کی رپورٹ شائع کرنے والا برطانوی صحافی ڈیوڈ روز تاحال اُن کی جانب سے ہتک عزت کے مقدمے کا منتظر ہے۔

برطانوی صحافی ڈیوڈ روز نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کہا کہ شہباز شریف نے اب تک ان کے کیخلاف مقدمہ نہیں کیا اور نہ ہی اب تک اُن کے اخبار کیخلاف بھی کسی قانونی کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 3 ماہ قبل برطانوی اخبار ڈیلی میل نے ایک خبر شائع کی تھی جس میں دعوٰی کیا گیا تھا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور موجودہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خاندان نے زلزلہ متاثرین کو ملنے والی برطانوی امداد میں خُردبرد کی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کو دی گئی امداد میں شہباز دور میں برطانوی امدادی ادارے نے لگ بھگ 50 کروڑ پاؤنڈز صوبہ پنجاب کو دیے۔

برطانوی اخبار کی رپورٹ پر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کے خلاف زلزلہ اور سیلاب زدگان کے فنڈز میں غبن کا کیس پہلے ہی نیب میں زیر تفتیش ہے۔

دوسری جانب  برطانوی امدادی ادارے ڈپارٹمنٹ آف انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ (ڈی ایف آئی ڈی) نے برطانوی اخبارکی رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے وضاحتی بیان جاری کیا جس میں کہا گیا تھاکہ ڈیلی میل نے اپنی اسٹوری کو سچ ثابت کرنے کیلئے کم ثبوت پیش کیے۔

ڈی ایف آئی ڈی کے جاری بیان میں کہا گیا  کہ 2005 کے زلزلے کے بعد برطانیہ کی جانب سے حکومت پنجاب کے ارتھ کوئیک ریلیف اینڈ ری کنسٹرکشن اتھارٹی (ایرا) کو اسکولوں کی تعمیر کیلئے امداد دی گئی جو تعمیر ہوئے اور ان کا آڈٹ بھی کیا گیا۔

اپنے ردعمل میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے برطانوی اخبار، وزیراعظم عمران خان اور ان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کیا تھا۔

شہباز شریف نے ایک ٹوئٹ میں دعویٰ کیاتھا کہ برطانوی اخبار کے پبلشر نے ہتک عزت کے دعوے سے قبل بھیجے گئے قانونی نوٹس کا کوئی جواب نہیں دیا جبکہ برطانوی صحافی ڈیوڈ روز کا کہنا تھاکہ میل گروپ نے شہباز شریف کےخط کاجواب دے دیا ہے۔ ہم نے شہباز شریف کے وکلا کوکئی روز قبل ہی جواب دے دیا تھا غالباً وہ انھیں بتانا بھول گئے۔

مزید خبریں :