صدر مملکت نے آرڈیننس کے ذریعے سی پیک اتھارٹی قائم کر دی


صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آرڈیننس کے ذریعے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی قائم کر دی۔

صدرمملکت عارف علوی نے سی پیک اتھارٹی آرڈیننس پر دستخط کردیے، سی پیک اتھارٹی کا اطلاق پورے پاکستان میں ہوگا، اتھارٹی 10 ارکان پرمشتمل ہوگی، وزیراعظم 4 سال کیلئے اتھارٹی کے چیئرمین ہوں گے، وزیراعظم ہی اتھارٹی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز اور ارکان کی تعیناتی کریں گے۔

گریڈ 20 کا سرکاری افسر اتھارٹی کا چف ایگزیکٹو آفیسر ہوگا جسے ڈیپوٹیشن پر تعینات کیا جائے گا۔

سی پیک سے متعلق اب تمام سرگرمیاں اسی اتھارٹی کے زیر انتظام سرانجام دی جائیں گی، اتھارٹی یا اس کے عہدیداران کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جا سکے گی۔

اتھارٹی سی پیک سے متعلق معاملات پر کوآرڈی نیشن، مانیٹرنگ اور جانچ کی ذمہ دار ہو گی، فیصلے اکثریت کی بنیاد پرہوں گے، اتھارٹی کا اجلاس سہ ماہی بنیادوں پر ہو گا، سی پیک منصوبوں سے مستفید ہونے والا کوئی بھی شخص اتھارٹی کا حصہ نہیں ہوگا۔

اتھارٹی کے مقاصد کے حصول کیلئے سی پیک بزنس کونسل قائم کی جائے گی۔ اتھارٹی ہر مالی سال کیلئے اپنا بجٹ خود بنائے گی، 3 رکنی بجٹ کمیٹی اتھارٹی کی طرف سے کی جانے والی ہر قسم کی سرمایہ کاری کی منظوری دے گی۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان اتھارٹی کے اکاؤنٹس کا آڈٹ کرنے کا مجاز ہو گا۔ آرڈیننس کے مسودے کے مطابق سی پیک فنڈ قائم کیا جائے گا، اتھارٹی کی طرف سے حاصل کی گئی تمام گرانٹس، سرمایہ کاری قرضہ جات اور وفاقی حکومت کے مختص فنڈز اس سی پیک فنڈ کا حصہ ہوں گے۔

اتھارٹی اور اس کے عہدے داران کے کسی اقدام کے خلاف کوئی تادیبی یا قانونی کارروائی نہیں کی جا سکے گی، اتھارٹی کسی بھی شخص کو معلومات کی فراہمی کیلئے طلب کر سکے گی، پیش نہ ہونے والے فرد پر جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔

اتھارٹی کو صرف وفاقی حکومت ختم کرنے کی مجاز ہوگی۔

مزید خبریں :