08 اکتوبر ، 2019
امریکی کانگریس کی ہاؤس کمیٹی برائے امور خارجہ نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر سے فوری طور پر کرفیو ختم کرے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں امریکی ہاؤس کمیٹی برائے خارجہ نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ وادی میں بلیک آؤٹ نے کشمیریوں کی زندگی پر تباہ کن اثرات مرتب کیے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ وقت آگیا ہے کہ بھارت جموں و کشمیر سے پابندیاں ہٹالے، کشمیریوں کو دیگر عوام جیسے حقوق حاصل ہونے چاہئیں۔
کمیٹی نے کہا کہ ان کی ایشیاء پیسیفک، نان پولیفیریشن سب کمیٹی مقبوضہ کشمیر اور جنوبی ایشیاء کے مختلف حصوں پر 22 اکتوبرکو سماعت کرے گی۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے اور وادی میں مودی سرکار کی جانب سے لگائے گئے کرفیو کو 65 روز ہوگئے ہیں۔
5 اگست کو بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کر کے جموں و کشمیر اور لداخ کو زبردستی بھارتی یونین کا حصہ بنا دیا تھا۔
بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث انسانی المیہ جنم لے چکا ہے، بچوں کے دودھ، ادویات اور اشیائے ضروریہ کی شدید قلت ہے جبکہ وادی کا 65 روز سے مواصلاتی رابطہ دنیا سے منقطع ہے۔